لاہور : تحریک انصاف پی ڈی ایم اتحاد میں دراڑ ڈالنے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن میں صرف ایک روز باقی رہا گیا، اس موقع پر حکومت نے اچانک متحرک ہو کر اپوزیشن کیلئے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کو پی ڈی ایم کی حمایت نہ کرنے کیلئے راضی کر لیا ہے۔ گزشتہ ہفتے جماعت اسلامی کی جانب سے وفاق میں سینیٹ الیکشن کیلئے پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کی حمایت کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تاہم پیر کے روز تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے جماعت اسلامی کے رہنما امیر المعظم سے ملاقات کی گئی۔
اس دوان اعجاز چوہدری نے سینیٹ الیکشن کیلئے جماعت اسلامی کی حمایت مانگی، تاہم جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کی حمایت کرنے سے معذرت کر لی۔
تاہم بڑی پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ جماعت اسلامی پی ڈی ایم کی حمایت کا فیصلہ واپس لینے کیلئے راضی ہوگئی۔ جماعت اسلامی کے رہنما نے اعجاز چوہدری کو یقین دہانی کروائی کہ جماعت اسلامی سینیٹ الیکشن کیلئے سندھ اور وفاق میں ہونے والی ووٹنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے پی ڈی ایم میں شامل اختر مینگل کی جماعت کو راضی کرنے کی کوششیں کی ہیں۔ اختر مینگل نے سینیٹ الیکشن میں حکومت کی حمایت کرنے کیلئے کچھ شرائط عائد کی ہیں، جس کا فیصلہ کل تک کیے جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد سے تحریک انصاف کے حفیظ شیخ اور پی ڈی ایم کے یوسف رضا گیلانی کے درمیان مقابلے کیلئے حکومت قومی اسمبلی میں اپنی نشستوں میں اضافہ کرنے میں بھی کامیاب ہوگئی۔ پیر کے روز حالیہ ضمنی الیکشن کے دوران این اے 45 سے فتح حاصل کرنے والے تحریک انصاف کے امیدوار فخر زمان نے بھی حلف اٹھا لیا، یوں اب قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی کل نشستوں کی تعداد 157 ہوگئی۔ این اے 45 کی نشست پر 2018 کے عام انتخابات میں جے یو آئی آئی ف کے رہنما نے فتح حاصل کی تھی، تاہم کچھ روز قابل ہوئے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف نے یہ نشست جے یو آئی ف سے چھین لی۔