Friday May 10, 2024

براڈ شیٹ کیس، لندن میں حکومت پاکستان کے اکاؤنٹس ایک بار پھر منجمد متعلقہ اکاؤنٹس سے رقم ٹرانسفر یا ادائیگی نہیں کر سکتا، لندن ہائی کورٹ۔

لندن : براڈ شیٹ کیس میں اہم پیشرفت، لندن میں حکومت پاکستان کے اکاؤنٹس ایک بار پھر منجمد کردیے گئے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی فرم براڈ شیٹ اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے درمیان ہونے والے تنازع کے باعث حکومت پاکستان کے لندن کے ایک پاکستانی بینک میں موجود اکاؤنٹس پھر منجمد کر دیے گئے ہیں۔
براڈ شیٹ کی درخواست پر ہائیکورٹ نے پاکستانی اثاثے منجمد کرنے کا نیاحکم نامہ جاری کرتےہوئے حکم دیا ہے کہ معاملہ حل ہونے تک بینک متعلقہ اکاؤنٹس سے رقم ٹرانسفر یا ادائیگی نہیں کر سکتا۔

براڈ شیٹ نے نیب کے ساتھ ہونے والے تنازع میں حکومت پاکستان سے سود سمیت بقایا رقم کی مد میں تقریباً ایک ملین پاؤنڈ مانگا ہے۔ عارضی تھرڈ پارٹی ڈیبٹ آرڈر لندن ہائیکورٹ کے ماسٹر ڈویژن نے جاری کیا ہے جب کہ لندن میں پاکستانی بینک نے بھی فیصلے کی اطلاع ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔ عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ کی درخواست پر نیا حکم نامہ 15 فروری کو جاری کیا گیا۔ براڈ شیٹ پاکستانی اکاؤنٹس منجمد کروا کر دسمبر میں 28 ملین ڈالر وصول کر چکا ہے جب کہ حکومت پاکستان سے بقایا رقم نہ ملنے پر برطانوی فرم نے ہائیکورٹ سے دوبارہ رجوع کیا تھا۔ بینک حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ برطانوی عدالت کے حکم کی تعمیل کریں گے۔ حکومت پاکستان نے اس حوالے سے 6 ہفتے قبل بینک کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا تھا لیکن تاحال اس پر عمل نہیں ہوا۔ حتمی تھرڈ پارٹی ڈیبٹ آرڈر کے اجرا سے متعلق سماعت رواں برس 30 جولائی کو ہو گی، اس حکم کے بعد بینک کو تمام پاکستانی اکاؤنٹس کی نشاندہی کرنا ہو گی، بصورت دیگر پابندیاں لگ سکتی ہیں یا بینک کا لائسنس بھی منسوخ ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ دو ہفتے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان کی جانب سے برطانوی فرم کو رقم کی عدم ادائیگی پر برطانوی فرم براڈ شیٹ نے اپنے وکلاء کو پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کی نئی ہدایات دے دی ہیں ۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ براڈ شیٹ کے سربراہ کیوے ماسوی نے اپنے وکلاء کو پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کی نئی ہدایات دی ہیں۔ جس کے بعد براڈ شیٹ کے وکلاء کیس کو نیا رخ دیں گے ۔

FOLLOW US