کراچی : کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما محسن داوڑ کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں محسن داوڑ اور منظور پشتین کے خلاف اشتعال انگیز تقریر اور بغاوت کیس کی سماعت ہوئی۔ کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر اور بغاوت کیس میں مفرور ملزم منظور پشتین اور محسن داوڑ کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔عدالت نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شناختی کارڈ بلاک کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔عدالت نے منظور پشتین سمیت 3 مفرور ملزموں کے وارنٹ بھی جاری کیے ہیں۔ مفرور ملزمان میں منظوور پشتین ، یاسین اور سفیان شامل ہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزموں کو گرفتار کر کے 9مارچ تک پیش کیا جائے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے مقدمے کی سماعت 9 مارچ تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ 05 ستمبر 2020ء کو کوئٹہ حکام نے محسن داوڑ کو تحویل میں لیا تھا۔ حکام کے مطابق محسن داوڑ کی بلوچستان داخلے پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد کی گئی ہے ،محسن داوڑ کو ائیرپورٹ پرروکنے پر پی ٹی ایم کارکن بھی ائیرپورٹ پہنچ گئے جس پر ائیرپورٹ پر سیکورٹی سخت کردی گئی تھی۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنمائوں نے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی کوئٹہ آمد پر پابندی اور اغواء نماگرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ محسن داوڑ کوئٹہ میں چمن بارڈر واقعہ کے شہداء ،برمش کی والدہ ،حیات بلوچ کے واہل خانہ سے تعزیت کیلئے آئے تھے ،آئین کے تحت ملنے والے حقوق غصب کئے جارہے ہیں ،حکومتی روش کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے ۔