لاہور : خیبر پختونخوا حکومت میں تبدیلی حکومت کا نیا کارنامہ، میٹرک پاس رکن اسمبلی کو وزیر قانون بنا دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا میں میٹرک پاس وزیر کو محمکہ قانون کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات اکبر ایوب خان کو محکمہ قانون کا بھی قلمدان تفویض کیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ وزیر قانون سلطان محمد کے استعفے کے بعد اکبر ایوب کو محکمہ قانون کا اضافی چارج دیا گیا۔ خیبرپختونخوا کے وزیر قانون سلطان محمد خان ویڈیو اسکینڈل کے بعد مستعفی ہوئے تھے ۔ گزشتہ برس ضیاء اللہ بنگش کی جگہ اکبر ایوب کو وزیر تعلیم بنایا گیا تھا۔ تعلیمی قابلیت میٹرک ہونے پر اکبر ایوب پر سوشل میڈیا پر تنقید ہوئی تھی ۔
تنقید کے بعد اکبر ایوب کو وزارت تعلیم سے ہٹا کر وزارت بلدیات کا قلمدان سونپا گیا تھا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین خیبرپختونخوا اسمبلی کو 2018 سینیٹ انتخابات میں ووٹ دینے کے لیے پیسے لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں ، جن کے مطابق سال 2018ء کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو بلا کر نوٹوں کے انبار لگا کر خریدا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے سینیٹ انتخابات 2021اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز دی جس کی اپوزیشن نے مخالفت کی تاہم سینیٹ انتخابات میں منڈی کیسے لگتی ہے اس حوالے سے 2018 کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ سال 2018ء میں پی ٹی آئی کے 10 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق بھی ویڈیو سامنے آئی ، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا ہے یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018ء سے دو مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کے بعد ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔