Thursday May 16, 2024

’علی سدپارہ کی گمشدگی کا معاملہ وزیراعظم اور آرمی چیف خود دیکھ رہے ہیں‘ ’وزیراعظم اور آرمی چیف کو گمشدگی پر تشویش ہے‘

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ کوہ پیما محمد علی سد پارہ کی گمشدگی کا معاملہ وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف خود دیکھ رہے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی گمشدگی پر وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی تشویش ہے‘۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کوہ پیماعلی سدپارہ کےمعاملےکو خود دیکھ رہےہیں۔ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’سدپارہ کو تلاش کرنے کے لیے کل صبح سے پھر آپریشن شروع کیا جائے گا‘۔

زلفی بخاری نے قوم سے اپیل کی کہ وہ علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کی واپسی کے لیے دعائیں کریں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور حکومت پاکستان نے بھی قوم سے اپیل کی کہ وہ علی سدپارہ سمیت تمام کوہ پیماؤں کی باخیریت واپسی کے لیے دعا کرے۔ قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی علی سدپارہ کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی باخیریت واپسی کی دعا کی تھی۔ ریسکیو آپریشن کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ
آخری اطلاعات تک محمدعلی سدپارہ اورٹیم سے35گھنٹے بعدبھی رابطہ نہ بحال نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے علی سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو اور سرچ آپریشن کا دوسرامرحلہ کل صبح شروع کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے تاہم اگر موسم بہتر نہ ہوا تو آپریشن کو ملتوی کیا جائے گا، ریسکیوآپریشن کےلئےآرمی کی مددلی جائےگی جس میں ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے جائیں گے، ریسکیوسرچ آپریشن میں ماہرکوہ پیماؤں کی ٹیم بھی شامل ہوگی۔

واضح رہے کہ آج صبح اطلاع آئی تھی کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدرہ پارہ اور ان کی ٹیم ‘کے ٹو’ سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہوگئی، جس کے بعد آرمی کے ہیلی کاپٹرز نے کے ٹو پر ریسکیو آپریشن کیا اور اسے موسم کی خرابی کے باعث روک دیا۔ آرمی نے آپریشن کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا مگر محمدعلی سدپارہ اور ٹیم کے بارے میں معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔ ذرائع کے مطابق کے ٹو پر موسم کی خرابی کے باعث محمدعلی سدپارہ سمیت 2 کوہ پیما لاپتہ ہوگئے، اُن سے آخری رابطہ چوبیس گھنٹے پہلے ہوا تھا جس کے بعد رابطہ منقطع ہوگیا۔ آرمی کے دو ہیلی کاپٹرز نے 7ہزار میٹر بلندی تک پرواز کی، ماہرکوہ پیماؤں کی ٹیم نے بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا مگر برفانی ہوائیں چلنے کے پیش آنے والی مشکلات کی وجہ سے آپریشن کو روکنا پڑا تھا۔

ذرائع کے مطابق آخری بار کوہ پیماؤں کی کیمپ 4 کی طرف واپسی کی اطلاع تھی، محمدعلی سدپارہ ، جان اسنوری اور جے پی مہربوٹل نیک سے اوپر گئے تھے جبکہ ساجد سدپارہ واپس کیمپ ون پہنچ گئے تھے جس کے بعد وہ بیس کیمپ کی طرف روانہ ہوئے تھے۔ خیال رہے کےٹو پر موسم انتہائی خراب ہے اور درجہ حرارت منفی63 تک گرگیا ہے۔

FOLLOW US