Friday November 29, 2024

یہ کسی کے باپ کا نہیں عوام کا ملک ہے، دہرا معیار نہیں چلےگا، عمران خان جانتا ہوں تاخیری حربے کون کررہا ہے؟

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ کسی کے باپ کا نہیں عوام کا ملک ہے، جانتا ہوں تاخیری حربے کون کررہا ہے؟ میری حکومت میں دہرا معیار نہیں چلے گا، وہ دور چلا گیا جب اشرافیہ کی ٹیکس معلومات عوام تک نہیں پہنچتی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں شوگر کمیشن رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ماضی میں 345 ارب روپے کی شوگر ملز مالکان نے ٹیکس چوری ہوئی۔ اسی طرح ابھی تک شوگر ملزسے صرف 16 تا 29 ارب روپے سیلز ٹیکس جمع ہوا ہے۔

جبکہ شوگر انکوائری کمیشن کے بعد شوگر ملز سے سیلز ٹیکس کی مد میں 80 فیصد اضافہ ہوا۔ وزیراعظم نے شوگرملز کے گیٹوں پر کیمرے نہ لگنے پر خفگی کا اظہار کیا اور کہا کہ چیئرمین ایف بی آر بتائیں 15 روز میں کام کیوں نہیں ہوسکا؟ جانتا ہوں تاخیری حربے کون کررہا ہے؟ یہ کسی کے باپ کا نہیں عوام کا ملک ہے، دہرا معیار نہیں چلنے دوں گا، وہ دور چلا گیا جب اشرافیہ کی معلومات عوام تک نہیں پہنچتی تھیں۔ میری حکومت میں دہرا معیار نہیں چلنے دوں گا، دکاندار کے مالکان کا ٹیکس ریکارڈ پتا چل سکتا ہے تو شوگرمالکان کا کیوں نہیں؟ وزیراعظم نے کہا کہ شوگر ملز کے گیٹوں پر 15 روز میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کے ٹیکس کی تفصیلات پبلک ہیں تو شوگر ملز کی کیوں نہیں؟ یہ کالا قانون تھا اور میری حکومت میں دوہرا معیار نہیں ہوگا۔ ٹیکس چھپانے کیخلاف قانون میں ترمیم کی جائے۔ وزیراعظم حکم دیا کہ ٹیکس چوری میں ملوث تمام شوگر ملز مالکان کو فوری نوٹس جاری کیے جائیں۔ دوسری جانب تیس جنوری کو سندھ ہائیکورٹ نے چینی بحران اسکینڈل میں شوگر ملز کے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ کے خلاف درخواستوں پر ایف بی آر کے ذیلی ادارے ان لینڈ ریونیو آڈٹ کو شوگر ملز کے خلاف حتمی کارروائی سے روک دیا،

عدالت نے شوگر ملز کو نوٹسز کے جوابات بھی جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔ ہائیکورٹ میں چینی بحران اسکینڈل میں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے متعلق شوگر ملز مالکان کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزاروں کے وکلا نے موقف دیا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی گئی۔ شوگر ملز کو انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ کے نوٹسز جاری کئے گئے۔

FOLLOW US