اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں ہمیں پھنسانے والے خود پھنس چکے ہیں، اب بھاگنے نہیں دینگے،الیکشن کمیشن میں ہمارا موقف درست ثابت ہوا ،جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا ، اپوزیشن کی خام خیالی ہے کہ وہ شورشرابے کے ذریعے حقائق عوام سے چھپا لے گی ،شفاف تحقیقات کے ذریعے براڈ شیٹ سے فائدہ اٹھانے والے تمام افراد کو بے نقاب کیا جائیگا ، زمینوں پر قبضہ کرنیوالوں کی ن لیگ سرپرستی حاصل رہی ،سرکاری زمینوں پر قابض لوگوں کو اکھاڑ پھینکا جائے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی وزرا اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا ،جس میں پارٹی ترجمانوں کیساتھ موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی،اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیراعظم کو اجلاس میں براڈ شیٹ، فارن فنڈنگ کیس ، قبضہ مافیا کیخلاف کریک ڈائون پر بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ زمینوں پر قبضہ کرنیوالوں کی ن لیگ سرپرستی حاصل رہی ہے ،سیاسی سرپرستی کے بغیر قبضہ ممکن نہیں ہے ۔سرکاری زمینوں سے قبضے چھڑانے کے عمل کو بھی سیاسی انتقام قرار دیا جارہا ہے جو افسوسناک بات ہے ۔انہوں نے ہدایت کی کہ سرکاری زمینوں سے قبضہ مافیا کو اکھاڑ پھینکا جائے اور قومی زمین واہ گزارکرائی جائے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے اور حکومتی ترجمان سرکاری زمینوں پر مافیا کے قبضے بارے تفصیلات سے قوم کو آگاہ کریں ۔انہوں نے وفاقی وزرا اور ترجمانوں سے کہا کہ ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہے، اپوزیشن کو غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ کے حوالے سے بھرپور جواب دیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ قومی خزانے کو لوٹنے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے فارن فنڈنگ کیس میں ہمیں پھنسانے والے خود پھنس چکے ہیں
الیکشن کمیشن میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا الیکشن کمیشن میں ہمارا موقف درست ثابت ہوا۔انہوں نے کہاکہ براڈ شیٹ کے معاملے کی شفاف تحقیقات کرانا چاہتے ہیں اپوزیشن کی خام خیالی ہے کہ وہ شورشرابے کے ذریعے حقائق عوام سے چھپا لے گی ۔براڈشیٹ سے فائدہ اٹھانے والے تمام عناصر کو بے نقاب کیا جائے گا ۔ وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سفارتی عملے سے متعلق شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ 20روز میں ایکشن پلان مکمل کرے ۔ذرائع کے مطابق بیرون ملک سفارتی عملے،مشن کی کارکردگی بہتربنانےکیلئےعملی اقدامات کاآغازہوگیا ہے اور سفارتی عملےکی پرفارمنس پرمبنی ریٹنگ طےہوگی ۔ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ رپورٹ ہر 4 ماہ بعد وزیراعظم کوپیش کرے گی اور بہترکارکردگی نہ دکھانےوالےسفارتی عملےکوپاکستان واپس بلالیاجائےگا۔
دریں اثنااقوام متحدہ کے زیراہتمام تجارت و ترقی سے متعلق کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ کورونا سے نمٹنے کے لیے ہماری پالیسی دنیا میں سراہی گئی ،کورونا کے باعث ہر شعبہ زندگی متاثر ہوئی،دنیا کو اس وقت غیرمعمولی معاشی بحران کا سامنا ہے،کورونا کے باعث ہر شعبہ زندگی متاثر ہوا ،کورونا کی وجہ سے لوگ بھوک کا شکار ہوگئے اورکورونا صورتحال میں کروڑوں لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ عالمی سطح پر کورونا ویکسین کی دستیابی میں وقت درکار ہے ، تاہم ترقی پذیر ممالک کو بلاتفریق ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ممالک کو کورونا سے بچاوَ کی ویکسین فراہم کریں اورکورونا وبا کے تدارک کے لیے سہولیات میں اضافہ کیا جائے، 5ارب ڈالر کے امدادی فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے ،کورونا سے بچاوَ کی ہماری حکمت عملی خوش قسمتی سے موثر ثابت ہوئی۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے دوران ہمیں لوگوں کو بھوک و افلاس سے بچانا ہوگاانہوں نے کہاکہ کورونا بلاتفریق امیر اور غریب ممالک کو متاثر کررہا ہےایسے میں وبا کے دوران قرضوں کی واپسی کا عمل معطل کیا جائے ۔