اسلام آباد(نیو زڈیسک)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاہے کہ اس سال کسی بچے کو پرموٹ نہیں کیا جائےگا ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا۔شفقت محمود نے کہا کہ 18 جنوری سے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتوں میں تعلیمی سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے گا جب کہ پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کی تعلیمی سرگرمیاں یکم فروری
سے شروع ہوں گی۔وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ہائر ایجوکیشن میں تعلیمی سرگرمیاں بھی یکم فروری سے بحال کی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ہفتے اجلاس میں سارے ڈیٹا کا جائزہ لیں گے، دیکھیں گے کہ جن شہروں میں وائرس کا انفیکشن ریٹ بہت زیادہ ہے وہاں یکم فروری سے تعلیمی سلسلہ شروع کیا جائے یا نہیں،چھوٹی جماعتیں کھولنے سے پہلے شہروں میں انفیکشن ریٹ دیکھا جائے۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اگر کسی شہر میں انفیکشن ریٹ زیادہ ہے تو ممکن ہے وہاں چھوٹی جماعتیں نہ کھولی جائیں اور جہاں کم ریٹ وہاں کھول دیں گے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے سے تعلیم کا بہت نقصان ہواہے، اس سال کسی بچے کو امتحان کے بغیر پاس نہیں کیا جائے گا۔وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ماہرین نے بتایا تھا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے سے مثبت شرح کم ہوگی، 15 ستمبر کو تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا، اس وقت بیماری لگنے کا ریٹ 1.9 کے قریب تھا۔انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کو تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا تو مثبت شرح 7.14 ہوگئی تھی، اب کورونا کی مثبت شرح 7.14 سے کم ہوکر 6.10 ہوگئی ہے۔