اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ کر دیا گیا۔وزیراعظم نے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 20 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل سے متعلق سمری وزیراعظم عمران خان کو پیش کی گئی تھی جس پر انہوں نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے اضافے کی سمری مسترد کر دی۔ وزیراعظم عمران خان نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 20 پیسے اضافے کی منظوری دی ہے۔اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 13روپے اضافے کی سفارش کی تھی۔علاوہ ازیں مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 3 روپے اضافے کی منظوری دی۔
لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 42 پیسے اضافہ کیا گیا۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے جس کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔ قبل ازیں آج ایک مرتبہ پھر سے پٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی۔ اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی ساڑھے 10 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔ 15روز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں دوسری بار اضافہ کر دیا گیا۔ دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمت میں چھ سے سات روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے س ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کو جزوی طور پر منظور کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز آنے والی خبروں کے مطابق 16 جنوری سے پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پٹرول 11 روپے 95 پیسے فی لیٹر تک منہگا ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت بھی 9 روپے 57 پیسے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین 30 روپے فی لیٹر لیوی کے حساب سے کیا گیا ۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سفارشات پٹرولیم ڈویژن کو بھجوا دی ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی۔ تاہم بعد ازاں ترجمان اوگرا نے ان تمام خبروں کی تردید کر کے انہیں محض قیاس آرائیاں قرار دے دیا تھا۔