اسلام آباد (ویب ڈیسک) رویت ہلال کمیٹی کے نئے چئیرمین اور بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا سید عبدالخبیر آزاد کا کہنا ہے کہ چاند دیکھنے کے لیے سائنس اور تحقیق کی مدد لی جائے گی۔وزارت سائنس اور ٹیکنلوجی سے کوئی تصادم نہیں ہو گا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کے نئے چئیرمین کا کہنا تھا کہ شہادتیں جمع کرنے کے لیے شرعی اصولوں اور اسلامی تعلیمات کو سامنے رکھوں گا،پوری کوشش ہو گی کہ عیدیں اور رمضان کے چاند پر قومی اتفاق رائے ہو۔
چئیرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ مستند شہادتیں اکٹھی کرنے، دیر سے ملنے سے چاند کے اعلان میں تاخیر ہوتی ہے۔اس میں دانستہ کوشش نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ ہم پشاور کے مولانا پوپلزئی کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مفتی منیب الرحمن کے ساتھ 15 سال تک کام کیا۔ان سے بہت کچھ سیکھا،وہ عظیم عالم دین ہیں۔آئندہ بھی ان سے رہنما حاصل کرتا رہوں گا۔ مولانا سید عبدالخبیر آزاد کا کہنا تھا کہ انہیں جید علماء، فلکیات دانوں اور ماہرین موسمیات کا تعاون حاصل ہے۔انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری کی طرف سے ان کی ذات پر اعتماد کے اظہار پر شکر گزار ہوں۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے ملک میں ہر برس اہم مواقعوں پر شاند کی رویت کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازعے کو ختم کرنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی نئے سرے سے تشکیل نو کی ہے۔
مفتی منیب الرحمان کو کمیٹی کے چئیرمین کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ مفتی منیب الرحمان برسوں سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین کے عہدے ہر براجمان تھے، تاہم اب حکومت نے انہیں اس عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد کمیٹی کے نئے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں۔چئیرمین کی تبدیلی کے علاوہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور محکمہ موسمیات کے نمائندے رویت ہلال کمیٹی کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔ وزارت مذہبی امور اور سُپارکو کے نمائندے بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ نئے چئیرمین کی تعیناتی اور کمیٹی کی تشکیل نو کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔