پشاور (ویب ڈیسک) پشاور میں مشتعل علاقہ مکینوں نے کمسن بچی کے ریپ اور قتل میں ملوث ملزم کا گھر جلا دیا۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کردیا۔ تفصیلات کے مطابق 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کی گرفتاری کے بعد علاقہ مکینوں نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا۔ ملزم کی شناخت کے بعد علاقہ مکینوں نے اس کے گھر کو آگ لگا کر زمین بوس کردیا۔ مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقہ مکینوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی، مگر آگ پر قابو نہ پایا جاسکا۔ خیال رہے کہ پشاور کے علاقہ بڈھ بیر کی رہائشی سات سالہ بچی 21 نومبر کو گھر سے ٹافیاں لینے نکلی تھی اور بعد میں اس کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی اور ایک ماہ بعد گزشتہ شام کو ضلع خیبر سے ملزم گرفتار ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ملزم آصف رضا بچی کا پڑوسی ہے جو واردات کے بعد فرار ہوکر ضلع خیبر کے علاقہ ذخہ خیل میں روپوش ہوگیا تھا۔ اس کو مقامی عمائدین نے پکڑ کر خیبر پولیس کے حوالے کیا اور پھر پشاور پولیس کی نفری نے اسے وہاں سے منتقل کیا۔ واضح رہے کہ ملزم نے بھی بچی کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ملزم کا کہنا ہے کہ غلطی ہو گئی، مجھ پر شیطان حاوی ہو گیا تھا۔ ملزم آصف رضا کو آج میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا۔اس نے مزید کہا کہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ثبوت مٹانے کے لیے قتل کیا اور آگ لگا دی۔واضح رہے کہ اعلیٰ پولیس حکام کی جانب سے سفاکیت کی انتہا کرنے والے ملزم کی گرفتاری کے لیے اسپیشل جوائنٹ آپریشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ ملزم نے قتل کے شواہد مٹانے کے لیے بچی کی لاش جلا دی تھی۔7 سالہ بچی سوختہ حالت میں برآمد ہوئی تھی جب کہ جلائے جانے سے قبل لاش پر گولیاں بھی برسائی گئی تھیں۔ واضح رہے ک اس سے چند روز قبل بھی پانچ سالہ بچے طاہراللہ کی لاش ملی تھی جس کا پیٹ چاک کیا گیا تھا۔ آئی جی ثنااللہ عباسی نے بھی واقعے کا نوٹس لیا تھا اور پولیس کو جلد واقعے کی تہہ تک پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔