Sunday May 19, 2024

پنجاب حکومت کا لاہور جلسے سے پہلے لیگی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ مسلم لیگ ن کی قیادت کو 3 ماہ کیلئے نظر بندی کیا جائے گا

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے 13 دسمبر کو اعلان کردہ لاہور جلسہ روکنے کے لیے پنجاب حکومت نے جلسے سے پہلے مسلم لیگ ن کی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور پولیس کی طرف سے مسلم لیگ ن کی قیادت کی 3 ماہ کی نظر بندی کے احکامات حاصل کیے جائیں گے اس ضمن میں پولیس نے نظر بندی کے احکامات حاصل کرنے کی غرض سے ضروری امور پر کام مکمل کرلیا ہے جس کے تحت ناصرف مسلم لیگ ن کی قیادت بلکہ ان کی جماعت کے متحرک کارکنوں کو بھی نظر بند کرنے کے احکامات لیے جائیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک کی نظر بندی کے لیے مراسلہ تیار کرلیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ میاں نصیر ، حنا پرویز بٹ ، عطااللہ تارڑ سمیت دیگر اراکین اسمبلی کی نظر بندی کے مراسلے بھی تیار کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومتِ پنجاب نے 13دسمبر کو پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کو ناکام بنانے کے لیے منصوبہ بندی کر لی ہے اور حوالے سے تین پلان ترتیب دئیے گئے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پلان اے کے مطابق پنجاب حکومت دیگر اضلاع سے آنے والے کارکنوں کو ان کے اضلاع میں روکا جائے گا ، اس حوالے سے مقامی ضلعی انتظامیہ نے فہرستیں تیار کر کے حکام کو بھجوا دی ہیں، پلان بی کے مطابق لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینر کگائے جائیں گے،اس حوالے سے لاہور جلسے کے شرکاء کی ممکنہ مزاحمت کو روکنے کے لیے دیگر اضلاع سے بھاری نفری بھی بلائی جائے گی،جلسہ میں شرکاء کی مانٹیرنگ سیف سٹی اتھارٹی لگے کمیروں سے کی جائے گی،جب کہ پلان سی کے مطابق جلسے میں شریک رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کورونا ایس اوپیز کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔

FOLLOW US