اسلام آباد (ویب ڈیسک) ضلعی انتظامیہ کی طرف سے وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ، آئندہ 2 ماہ کے لیے ہر قسم کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ اسلام اباد میں 5 سے زائد افراد کے اجتماع ، ریلیوں اور مظاہروں پر پابندی عائد کی گئی ہے کیوں کہ خدشہ ہے کہ سیاسی اور مذہبی شرپسند عناصر مظاہروں سے وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے اسلام آباد میں 9 مختلف سرگرمیوں پر پابندی کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جن میں اسٹون بلاسٹنگ اور اشتعال انگیز مواد کی فروخت شامل ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ اسلحہ ساتھ لے کر چلنے اور آتش گیر ساز و سامان کی خرید وفروخت پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔
بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں وال چاکنگ اور پمفلٹ تقسیم کرنے ، لائوڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال اور غیر قانونی ہائوسنگ اسکیم کے اشتہارات پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ دوسری طرف حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان کر دیا ، حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) نے جنوری کے آخری ہفتے میں حکومت کیخلاف لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے ، لانگ مارچ کا اعلان پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ، اسلام آباد میں پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد ترجمان پی ڈی ایم میاں افتخار نے پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم کے فیصلوں سے آگاہ کیا ہے۔
میاں افتخار نے کہا کہ جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ ہوگا، مینار پاکستان کو تالاب بنا دیا گیا ہے ، گرفتاریاں شروع کر دی گئی ہیں، ڈی جے بٹ کو بھی گرفتار کیا گیا ، لاہور کا جلسہ روکنے کے لیے تمام کارروائیاں کی جا رہی ہیں، حکمران اتنا ڈر گئے ہیں، جلسہ لازمی ہوگا، یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، ہم نے نہ پہلے مانا نہ آئندہ مانیں گے، تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔