Friday November 29, 2024

لاہور ہائیکورٹ کا جلسے جلوسوں سے متعلق قانون پر سختی سے عملدرآمد کروانے کا حکم

لاہور (ویب ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے جلسے جلوس روکنے کی ایک اور درخواست پر فیصلہ سنادیا گیا ، عدالت نے جلسے جلوسوں سے متعلق قانون پر سختی سے عمل درآمد کروانے کا حکم دے دیا۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود بھٹی کی جانب سے 2 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس سے بچاو کیلئے ضروری ہے کہ ہر صورت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں جب کہ کورونا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے قانون کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔

عدالت نے پنجاب حکومت سے 15دسمبر کو اس حوالے سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے کورونا کا پھیلاو روکنے کیلئے کیے گئے اقدامات کی رپورٹ جمع کروائے۔ اس سے پہلے اسی ضمن میں ایک اور درخواست کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ پہلے بھی جاری کرچکی ہے ، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ سیاسی جماعتیں کورونا سے بچنے کیلئے حکومتی گائیڈ لائنز پر عمل کریں ، تمام متعلقہ ادارے این سی او سی کی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے پی ڈی ایم کا جلسہ فوری رکوانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ سنا دیا جو کہ جسٹس جواد حسن نے جاری کیا۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے 14 صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ جلسہ کرنا ہر شہری کا آئینی حق ہے تاہم اس حوالے سے پنجاب حکومت 2 روز میں پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ کرے کیوں کہ جلسے کی اجازت سے متعلق معاملہ حکومت کے پاس زیر التوا ہے جب کہ درخواست گزار اس سلسلے میں متاثرہ فریق نہیں ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور افراد علامی وباء کورونا وائرس سے بچنے کے لیے حکومتی کی طرف سے جاری کردہ گائیڈ لائنز کو فالو کریں تاہم انتظامی معاملات میں عدالت کو مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ عدالت حکومتی پالیسیوں میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

FOLLOW US