حیدرآباد(ویب ڈیسک) سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے شادی ہالز مالکان نے رات میں تقاریب پر پابندی کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کمشنز آفس کے گھیراؤ کی دھمکی دے دی۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد کی شادی ہالزایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ رات کے وقت شادی کی تقاریب پر پابندی کے خلاف کل کمشنر آفس کا گھیراؤ کریں گے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ آج حیدرآباد میں قائم تمام شادی ہالز مالکان نے احتجاجاً تقاریب ملتوی کردیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صرف حیدرآباد میں رات کی شادیوں پر پابندی عائد کی گئی، حکومت نے یہ بہت زیادہ سخت قدم اٹھایا ہے۔ دوسری جانب کمشنر حیدرآباد عباس بلوچ نے کہا کہ ’شہر میں کرونا کی صورت حال گھمبیر ہوگئی ہے، اسی وجہ سے رات کی تقاریب پر پابندی عائد کی گئی‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’شادی ہالزمالکان کو مزید 2 چار دن تو دےسکتے ہیں مگر رات کے وقت تقاریب کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ سخت سردی میں شادی کی تقریبات رات کے وقت میں ہونا خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں‘۔ واضح رہے کہ 29 نومبر کو سندھ حکومت نے حیدرآباد میں شادیوں کی تقاریب کے انعقاد کے حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رات کے وقت کسی بھی تقریب کے انعقاد پر پابندی ہوگی۔
نوٹی فکیشن میں ہدایت کی گئی تھی کہ شادی سمیت دیگر تقاریب کا انعقاد صبح گیارہ سے دوپہر ساڑھے تین بجے تک کیا جاسکے گا۔ حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اب دن میں ہی شادی کی تقریبات صرف آوٹ ڈور منعقد کی جائیں گی۔