Tuesday May 14, 2024

اہم سکول میں استاد نمبر کاٹنے کا ڈراوا دے کر 10سے 15سال کی درجنوں بچیوں کی عزتیں لوٹنے لگا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) ملک میں بچیوں کے ساتھ ہونے والی جنسی استحصال کا جو سلسلہ قصور کے بھیانک واقعے سے شروع ہوا، وہ آج تک نہ تھم سکا، اس عفریت نے اب تو ہماری درسگاہوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جہاں استاد جیسا معزز پیشہ داغدار ہوا ہے۔ معروف پروگرام سر عام کے میزبان اقرار الحسن اور ان کی ٹیم نے پیر محل کے سرکاری اسکول میں کمسن بچیوں کے ساتھ ہونے والے گھناؤنے فعل کا پردہ چاک کیا، جنسی استحصال جیسے قبیح جرم میں کوئی اور نہیں اسکول کے اساتذہ ہی ملوث تھے جو ننھی کلیوں کو ٹیسٹ اور امتحانات میں فیل کرنے کی دھمکی دیتے رہے اور ننھی بچیاں ان کے جنسی ہوس کا نشانہ بنتی رہیں۔

ٹیم سر عام کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی بچیوں کی عمریں آٹھ سے بارہ سال کے درمیان ہیں، اساتذہ کے نام پر جنسی درندوں نے ایک دو نہیں بلکہ متعدد کم سن بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور یہ سلسلہ عرصہ دراز سے جاری تھا، یہ جنسی درندے سرکاری اسکول کے اسٹور روم کو اپنی جنسی ہوس پوری کرنے کے لئے استعمال کرتے تھے۔ اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ اس اسکول سے ملنے والی ویڈیوز اتنی قبیح ہے کہ انسانیت شرما جائے۔ ٹیم سرعام نے جب سرکاری پرائمری اسکول میں ننھی بچیوں کے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال کے واقعات کا پردہ چاک کیا، تو گاؤں کے سادہ لوح افراد اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ان وحشی درندوں کو تشدد کا نشانہ بناڈالا، ایک نوجوان نے تو ملزم کا چہرہ کالا کرڈالا، اس موقع پر موجود پولیس نفری نے بمشکل ان درندوں کو مشتعل افراد کے نرغے سے نکال کر تھانے منتقل کیا۔ دوسری جانب وزیر ای ڈی او ایجوکیشن پیر محل نے اساتذہ کے روپ میں موجود ان وحشی درندوں کو نوکری سے برخاست کردیا، اور ان کے خلاف محکماتی کارروائی کا آغاز کردیا۔

FOLLOW US