Friday November 29, 2024

پاکستان اسرائیل سے متعلق قائد اعظم کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، عمران خان فلسطینیوں کو حقوق ملنے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔۔

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل سے متعلق قائد اعظم کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا ہے، فلسطینیوں کو حقوق ملنے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی اور حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی سیاسی ، معاشی صورتحال پر بات چیت کی گئی ،اپوزیشن کی ممکنہ تحریک اور بیانیئے سے متعلق بھی جائزہ لیا گیا۔
مہنگائی کے خلاف اقدامات اور معاشی اہداف کے حصول پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم کو معاون خصوصی زلفی بخاری نے یواے ای لیبر ویزہ کے بارے بریفنگ بھی دی۔ یواے ای میں لیبر ویزہ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

یواے ای سے رابطہ کیا گیا، یواے ای نے لیبرویزہ پر پابندی کی خبروں کو مسترد کیا۔ وزیراعظم نے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق اپنے مئوقف میں کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق کوئی دباؤ نہیں ہے۔ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا ہے، فلسطینیوں کو حقوق ملنے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ اسرائیل سے متعلق قائد اعظم کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ وزیراعظم عمران نے مہنگائی سے متعلق کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ مہنگائی میں مزید کمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ کورونا کی صورتحال روزبروز بڑھ رہی ہے۔ لوٹی دولت بچانے کیلئے لوگوں کو کورونا کے رحم وکرم پر چھوڑا جارہا ہے۔ دنیا کورونا سے لڑ رہی ہے اور یہاں جلسوں کا تماشا لگایا ہوا ہے۔ ایک لیڈرلندن میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے۔ پی ڈی ایم کو جلسے منسوخ کر دینے چاہئیں، کورونا سے بچاؤ کیلئے احتیاط اور ایس اوپیز پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اپوزیشن کے جلسوں سے کوئی سیاسی فرق نہیں پڑرہا ہے،جتنے مرضی جلسے کرلیں ، این آراو نہیں ملے گا۔

دریں اثناں وزیراعظم نے احساس کفالت پروگرام کی سائٹ کا بھی دورہ کیا، ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کو پروگرام سے متعلق بریفنگ دی۔معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے کہا کہ خواتین کی سہولت کیلئے احساس پروگرام متعارف کروایا ہے۔خواتین کی سہولت کیلئے ڈیجیٹل والٹ فراہم کردیے گئے ہیں۔سہولت سے خواتین کو بینکوں کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔کفالت مستحقین کی تعداد 43 لاکھ سے بڑھا کر 70 لاکھ کردی ہے۔ کفالت پروگرام کو ہیکرز سے بچانے کیلئے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے ریلیف فنڈ میں جو پیسے آئے ہیں، اس کا بریک ڈاؤن دے سکیں گے؟ جب لوگوں کے عطیات کا ڈیٹا مکمل ہوجائے تو اس کو ہم شائع کردیں گے۔ مزید برآں وزیر اعظم عمران خان سے صنعتکاروں کے وفد نے ملاقات کی ، جس میں صنعتوں کو درپیش مسائل اور حل سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ صنعتکاروں کے وفد نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں کو میسر حکومتی سرپرستی کے مثبت نتائج آرہے ہیں،معاشی ٹیم ہر وقت صنعتکاروں کی رہنمائی اور مسائل کے حل کیلئے موجود ہوتی ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہونا معیشت کیلئے خوش آئندہ چیز ہے۔فیصلہ سازی میں صنعتکاروں کی تجاویز کو شامل کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے صنعتکاروں کو برآمدات میں درپیش مشکلات حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

FOLLOW US