گلگت (ویب ڈیسک) ڈی آئی جی گلگت ریجن وقاص احمد نے کہا ہے کہ حالات زیادہ خراب ہوئے تو کرفیو لگا دیں گے، فی الحال حالات کنٹرول میں ہیں، شرپسندی میں 20 سے 25 افراد ملوث ہیں،کچھ لوگوں کو شناخت کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے کارکنان نے جی بی اے 2 گلگت 2 کے انتخابی نتائج میں دھاندلی پر احتجاجی مظاہرہ کیا، ریورویو روڈ سمیت مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں، مظاہرین نے ایک سرکاری دفتر اور چار سرکاری گاڑیوں کو آگ لگا دی، جس پر حالات کشیدہ ہونے پر پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی ہے، مظاہرین نے الیکشن کمشنر کے دفتر کا گھیراؤ بھی کیا۔
اسی طرح انتخابی نتائج میں دھاندلی کیخلاف دیامر میں پیپلزپارٹی کے کارکنان کا احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے صدیق اکبر چوک میں ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی ہے۔سکردو میں دھاندلی کیخلاف پیپلزپارٹی کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے اور سڑکیں بلاک کردیں۔ ڈی آئی جی گلگت ریجن وقاص احمد نے کہا کہ حالات کنٹرول میں ہیں ، دوبارہ خراب ہوئے تو کرفیو لگایا جاسکتا ہے، شرپسندی میں 20 سے 25 افراد ملوث ہیں، سی سی ٹی وی کی مدد سے کچھ لوگوں کو شناخت کرلیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان چیئرمین پیپلزپارٹی سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جی بی میں حالات خراب ہوئے تو ذمہ دارچیف الیکشن کمشنراور وفاقی حکومت ہوں گے۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کا الیکشن چوری کرنے کے بعد اب تشدد پر اتر آئی ہے۔ ووٹ چوری ہونے کیخلاف پرامن احتجاج پر فائرنگ اور شیلنگ کی جارہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے فرانزک سے قبل حلقہ 2 کا رزلٹ دے کرمعاہدے کی خلاف ورزی کی۔
مصطفیٰ نواز نے کہا کہ پُرامن مظاہرین پرتشدد کروا کر وفاقی حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے۔ کیسے ممکن ہے ووٹ پیپلزپارٹی کے زیادہ ہوں اور زیادہ نشستیں پی ٹی آئی کو مل جائیں؟ لوگ اس فاشسٹ حکومت کو اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدوارکو جتوانے کیلئے الیکشن کمیشن کا رکارڈ تک غائب کردیا گیا۔ اسی طرح مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ الیکشن کمشنر جس طرح کی پریس کانفرنس کر رہا تھا، شام کو کسی وزیر کے گھر ہوتے ہو، اگلے دن کسی اور کے گھر ہوتے ہو، اس کا اشتعال کا نتیجہ تو نکلنا تھا، میں آگ کے واقعے کو اچھا نہیں کہوں گا، یہ آگ الیکشن کمشنر کی پریس کانفرنس کا نتیجہ ہے۔