لاہور (ویب ڈیسک) آئیسکو میں بجلی بلوں میں 6ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی کے انکشاف پر نیب و ایف آئی اے حرکت میں آگئی ہے ،ذمہ داران نے انکوائری رکوانے کے لیے ہاتھ پائوں مارنا شروع کر دئیے ۔انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ 2010میں آئیسکو حکام کی وجہ سے بجلی بلوں کی ریکوری پر چھ ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی کی گئی اور اس پر ایف آئی اے نے مقدمہ 20کروڑ 77لاکھ روپے کا درج کیا اور انکوائری میں ذمہ داران کا تعین کرنے کی بجائے ریکوری بھی نہ کی گئی،مقدمہ میں شامل لائن مین،کلرک ودیگر عملہ عدالتوں سے ضمانتیں لیکر آزاد گھوم رہا ہے ،
دوسری جانب نیب کو ایک شہری نے درخواست میں انکشاف کیا ہے کہ بجلی بلوں میں بدعنوانی چھ ارب روپے سے زائد کی گئی ہے اور اس سلسلہ میں ایف آئی اے نے کم بدعنوانی کا مقدمہ درج کرکے تفتیش میں ذمہ داران کا کوئی صحیح تعین نہ کیا ہے ،درخواست میں یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ آئیسکو حکام نے میگا بدعنوانی پر کسی بھی ذمہ دار کو سزا نہ دی ہے ،دوسری جانب درخواست میں کہا گیا کہ ہائوسنگ سوسائٹیوں میں جعلی میٹرز کی بھی بہتات ہے جس کے پیش نظر ماہانہ کروڑوں روپے کی بجلی کرپٹ مافیا اپنی جیبوں میں ڈال رہا ہے ،اور ہاوسنگ سوسائٹیز سے پلاٹ اور ولاز بھی لے رکھے ہیں،معلومات کے مطابق آئیسکو میں میگا بدعنوانی پر نیب نے رواں ہفتہ نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ایف آئی اے سے بھی ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے ۔