Thursday May 16, 2024

کشمور زیادتی کیس.اے ایس آئی محمد بخش کی بیٹی کیلئے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان

کراچی (ویب ڈیسک) کشمور زیادتی کیس میں اپنی بیٹی کا استعمال کر کے ملزمان کو قانون کی گرفت میں لانے والے بہادر پولیس آفیسر اے ایس آئی محمد بخش کی بیٹی کے لیے سندھ حکومت نے دس لاکھ روپے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمور میں تعینات اے ایس آئی محمد بخش نے فوری کارروائی کر کے ملزم کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسر نے بیٹی سے کہا کہ خاتون کی مدد کرو، جس پر اے ایس آئی محمد بخش کی بیٹی نے ملزم سے فون پر بات کی۔

کشمور زیادتی کیس میں ملوث گروہ کو پکڑنے کے لیے بہادر پولیس افسر نے خود پلان بنایا، پولیس افسر نے خاتون کا درد سمجھتے ہوئے انہیں اپنے گھر منتقل کیا۔ سندھ حکومت نے محمد بخش کی بیٹی کو دس لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا اور سفارش کی کہ اے ایس آئی محمد بخش کو قائد اعظم پولیس میڈل دیا جائے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس آفیسر کی بیٹی کو سویلین ایوارڈ دینے کی سفارش بھی کریں گے۔ اس کے لیے وفاقی حکومت کو خط بھی لکھیں گے۔پوری قوم کو پولیس افسر اور ان کی بیٹی کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئیے۔ مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا کہ محمد بخش کی بیٹی کے بیرون ملک تعلیمی اخراجات بھی سندھ حکومت برداشت کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم نے اعتراف جُرم کیا ہے، ملزم کا بیان قلمبند کیا جا چکا ہے۔ وحشیانہ عمل کرنے والوں کو قوم معاف نہیں کرے گی، درندہ صفت لوگوں کو مثال بنانا ہو گا۔ عدلیہ سے گزارش ہے کہ ایسے ملزمان کو زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے۔ متاثرہ بچی سے متعلق ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ متاثرہ بچی کے علاج اور تعلیم کے اخراجات سندھ حکومت برداشت کرے گی۔ ڈی این اے سیمپل اکٹھے کر کے لیبارٹری بھجوا دئے گئے ہیں۔ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں رپورٹ آ جائے گی۔ زیادتی کے مجرمان کو کوئی چھوٹ نہیں ملے گی۔ کشمور واقعہ نے بحیثیت قوم سب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ سندھ کے علاقہ کشمور میں 4 سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی کا لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جس نے ہر شخص کو لرزا کر رکھا دیا۔ پولیس کے مطابق کراچی کی رہائشی تبسم بی بی کو نوکری کا جھانسہ دے کر کشمور لے جایا گیا جہاں پہلے اس کے ساتھ اور پھر اس کی 4 سالہ بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔ معصوم بچی پر وحشیانہ اور بہیمانہ تشدد کیا گیا کہ اس کے پیٹ کی آنت بھی نکل آئی،

اس کے دانت توڑ دیے گئے، گلا دبایا گیا اور سر کے بال بھی کاٹ دیے گئے۔ جنسی درندوں نے اغوا اور زیادتی کے بعد خاتون کو تو چھوڑ دیا لیکن بچی کو چھوڑنے سے انکار کیا۔ اس صورتحال میں ایس ایچ او محمد بخش نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی بیٹی اور بیوی کو متاثرہ خاتون کیساتھ ملزمان کے پاس بھیجے گا، تاکہ ملزمان کو معلوم نہ ہو کہ پولیس ان کے تعاقب میں ہے۔ اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تھانیدار محمد بخش کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچی اور ماں کو اپنے گھر میں پناہ دی۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کو پکڑنے کے لیے اپنی بیوی اور بیٹی کو استعمال کیا اور ملزم رفیق ملک کو پکڑ لیا۔ محمد بخش اور ان کی بیٹی کی اس بہادری پر انہیں خوب سراہا جا رہا ہے۔

FOLLOW US