Friday September 19, 2025

وزیراعظم کا بڑا فیصلہ، مہنگائی کیخلاف بیوروکریسی کے حق میں بولنے والے سیکرٹری فوڈ کو فارغ کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں بیوروکریسی پر مہنگائی کا الزام مسترد کرنے والے سیکرٹری فوڈ کو عہدے سے ہٹا دیا، گریڈ22 کے آفیسر عمر حامد خان کو اوایس ڈبنا دیا گیا، سیکرٹری فوڈ نے کہا تھا کہ مہنگائی کی ذمہ دار صرف بیوروکریسی نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سیکرٹریٹ گروپ گریڈ 22 کے سیکرٹری فوڈ اینڈ سیکیورٹی عمر حامد خان کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا ہے۔ ان کی جگہ عبد الغفران کو سیکرٹری فوڈ اینڈ سیکیورٹی تعینات کردیا ہے۔ جبکہ سابق سیکرٹری کو اسٹیبلشیمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نئے سیکرٹری کی تعیناتی کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اسی طرح گریڈ 21 کے ایوب چوہدری کو ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ مقرر کردیا ہے۔ یاد رہے کابینہ کے پچھلے اجلاس میں کابینہ ارکان نے مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اجلاس میں پرویز خٹک ، مراد سعید، فیصل واوڈا اور ندیم افضل چن نے مہنگائی پر بات کی تھی۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ مہنگائی پر کنٹرول نہ کرنا بیوروکریسی کی ناکامی ہے۔ مہنگائی کیخلاف بروقت اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے؟ وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور بعض کابینہ ارکان نے کہا تھا کہ مہنگائی کیخلاف وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں، لیکن بیوروکریسی بڑی رکاوٹ ہے۔ اجلاس میں بیوروکریسی کے خلاف کاروائی کی بھی تجویز دی گئی تھی۔ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا کہ گندم بحران میں ملوث بیوروکریسی کے افسران کی نشاندہی کرکے کاروائی ہونی چاہیے۔ مہنگائی کی کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بیوروکریسی ہے۔ بیوروکریسی کی رکاوٹوں کی وجہ سے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ وزیراعظم بیوروکریسی میں شامل کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری فوڈ سکیورٹی نے وزراء کی الزام تراشی کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ مہنگائی کی ذمہ داری ہم پر کیوں ڈالی جارہی ہے؟ بیوروکریسی مہنگائی کی ذمہ دار نہیں ہے۔ ہم 30 سال سروس کرچکے ہیں۔ لیکن آج مہنگائی کی ذمہ داری ہم پر ڈال دی گئی، یہ ساری ذمہ داری ہم پر نہ ڈالی جائے۔