اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کی ہدایت کردی ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن میں نقصان کا کوئی ڈر نہیں، بس انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں، انتخابی اصلاحات کے نفاذ کیلئے 3 ماہ کی ڈیڈ لائن دیتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں اعظم سواتی نے انتخابی اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے زور دیا کہ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں اور ہدایت کی ہے کہ اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کروایا جائے،
انتخابی اصلاحات کے نفاذ کیلئے 3 ماہ کی ڈیڈ لائن دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اوپن الیکشن سے بے شک ہمیں نقصان ہو، لیکن انتخابات میں پولنگ کا عمل خفیہ بیلٹ کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔ہمیں الیکشن کے نتائج کا کوئی رڈ نہیں بلکہ اصلاحات چاہتے ہیں۔ ایسا پہلی بات ہورہا ہے کہ الیکشن غیرجانبدار چاہتے ہیں، ہم سیاسی مفادات کی بجائے ملکی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ کرکٹ میں بھی اپنے اپنے ایمپائر تھے اور میچ فکس ہوتے تھے۔ مزید برآں وفاقی کابینہ نے کورونا کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جلاس کو کورونا کی صورتحال پر اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ کورونا کیسز اور اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، کورونا کے حوالے سے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانا ہو گا۔کابینہ کا کورونا کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم وفاقی حکومت نے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروانے کا فیصلہ کیا۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 21 اکتوبر کے فیصلوں کی توثیق کردی۔ کابینہ کو کفایت شعاری اور حکومت کی ری سٹرکچرنگ پر بریفنگ دی گئی،وفاقی کابینہ نے جموں و کشمیر سٹیٹ پراپرٹی بجٹ 2020-21 کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے ٹیلی کام ایپلیٹ ٹریبونل کے قیام کی منظوری دے دی،پوسٹل لائف انشورنس کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگیوں کی بھی منظوری دی گئی ،پشاور کے خصوصی عدالت برائے بینکنگ کے جج کے ڈیپوٹیشن مدت میں توسیع کی سمری موخر کر دی گئی۔