Thursday November 28, 2024

وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ حملہ کیس میں با عزت بری

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواست دائر کی تھی۔وزیراعظم کی جانب سے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواست انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دائر کی گئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو اب سنا دیا گیا ہے۔پارلیمنٹ حملہ کیس کا فیصلہ جج راجا جواد عباس نے سنایا ہے۔ ۔اے ٹی سی نے عمران خان کی بریت کی درخواست منظورکرتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کر دیا ہے۔سرکاری وکیل کی جانب سے بھی وزیراعظم عمران خان کی درخواست کی حمایت کی گئی تھی۔عدالت نے عمران خان کے علاوہ دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک ،علیم خان ، جہانگیر ترین، اسد عمر سمیت پی ٹی آئی کے کئی رہنما شامل ہیں۔

اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر کر دیا تھا۔یاد رہے کہ اگست 2014 میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دھرنا دیا تھا جس کے دوران دونوں جماعتوں کے کارکنان نے پولیس رکاوٹیں توڑ کر وزیراعظم ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی تھی جس سے پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ مشتعل کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم میں 3 افراد جاں بحق 560 سے زائد زخمی بھی ہوئے تھے۔ پی ٹی وی حملہ کیس میں عدالت نے وزیراعظم کے وکیل کو 12 نومبر تک دلائل سمیٹنے کی ہدایت کی تھی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف کوئی مواد ریکارڈ پر موجود نہیں اور ان کے خلاف سیاسی وجوہات کی بنا پر کیس بنایا گیا،انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خاص طور پر پارٹی کارکنان کو پر امن رہنے اور دھرنے کے دوران تشدد کا سہارا نہ لینے کی ہدایت کی تھی. وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پارلیمنٹ ہاﺅس اور پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ کرنے والے شرپسند تحریک انصاف یا عوامی تحریک کے کارکنان نہیں تھے، انہوں نے واقعے سے متعلق پیش کی گئی ضمنی رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں وزیراعظم اور تحریک انصاف کے دیگر قائدین کو بری الذمہ قرار دیا گیا تھا.

FOLLOW US