Sunday May 19, 2024

نیب شواہد حاصل کرنے میں ناکام رہی، شہباز شریف کیخلاف اہم ترین کیس بند کر دیا گیا

لاہور(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے مسلم لیگ(ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کیخلاف 12 پلاٹوں کا ریفرنس بند کرنے کی استدعا منظور کرلی ۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے نیب کی ریفرنس بند کرنے کی استدعا منظور کرلی ۔منی لانڈرنگ کیس کے جیل ٹرائل کے حوالے سے بھی ڈی جی نیب سے رپورٹ طلب کر لی گئی ۔ شہباز شریف کے خلاف 12پلاٹوں کا ریفرنس بند کرنے کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایل ڈی اے کی عمارت میںآتشزدگی کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہوچکا ہے،

شہباز شریف پر جو الزامات لگائے گئے وہ اب ٹریس ایبل نہیں ،شہباز شریف کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، انکوائری میں نامزد متعدد افراد وفات پا چکے ہی۔ شہباز شریف کے خلاف بطور وزیراعلی پنجاب من پسند افراد کو بارہ پلاٹ دینے سے متعلق انکوائری 20 سال سے التوا ء کا شکار تھی ۔ نیب لاہور نے سابق وزیراعلی سمیت دیگر کے خلاف جون 2000ء میں انکوائری کا آغاز کیا تھا،ایل ڈی نے 1978ء میں موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کیلئے حاصل کی،اس کے عوض دس مرلہ کے پلاٹ فراہم کرنا تھے لیکن من پسند افراد کو خلاف قانون ایک کنال کے پلاٹ دئیے گئے،نیب نے تفتیش شروع کیں تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دیدیا گیا۔علاوہ ازیںاحتساب عدالت نے شریف فیملی کے خلاف منی لانڈنگ کے جیل ٹرائل کے لیے ڈی جی نیب لاہور سے رپورٹ طلب کرلی۔ احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا ۔احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے چار صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا ۔ حکم نامے میںکہا گیا ہے کہ ٹرائل کو جلد مکمل کرنے کے لیے جیل ٹرائل بہتر حل ہے، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں رش ہوتا ہے، موجودہ کرونا کی صورتحال کے پیش نظر ڈی جی نیب لاہور عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔

تحریری حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ نصرت شہباز کی حاضری معافی کی درخواست پر فیصلہ آئندہ سماعت پر کیا جائے گا، پولیس افسر کے مطابق رابعہ عمران کے اشتہارات مختلف جگہوں پر آویزاں کردئیے گے ہیں، شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز اور بیٹی رابعہ عمران جان بوجھ کر ٹرائل جوائن نہیں کررہے، سلیمان شہباز اور رابعہ عمران آئندہ ہر حال میں عدالت میں پیش ہوں، ہنیب حکام چار وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی نقول ملزمان کے وکلا ء کو فراہم کریں۔

FOLLOW US