اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے رہنما سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اگر کراچی واقعے کا الزام وفاقی حکومت پر عائد کررہی ہے تو پھر ان کی طرف سے آرمی چیف سے تحقیقات کا مطالبہ کیوں کیا گیا؟ کیوں کہ اس کی تو کوئی منطق ہی نہیں بنتی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا مطلب عمران خان ہیں تو انہوں نے کس کو حکم دے کر یہ آپریشن کروایا؟کس کی طرف سے آئی جی سندھ کے گھیراو کیا گیا؟ اگر اس کہ ذمہ دار وفاقی حکومت ہے اور مان لیا جائے
کہ سیکٹر کمانڈر وغیرہ اس میں ملوث نہیں تھے، تو پھر کون تھا؟ اس طرح تو یہ واقعہ اور بھی بڑا معمہ بن جاتا ہے، کہ ہماری طرف سے الزام کسی اور پر لگایا جائے اور درخواست کسی اور سے کی جائے، اس طرح تو یہ خود انہیں سیاست میں لا رہے ہیں، جب کہ ایک طرف یہ کہتے ہیں کہ انہیں سیاست میں حصہ نہیں لینا چاہیئے، دوسری طرف ہم ان سے درخواست کر رہے ہیں کہ نہیں آپ کا ادارہ تو ملوث نہیں تھا بلکہ قصوروار تو عمران خان تھا، تو عمران خان نے کس مخلوق کے ذریعے یہ سارا آپریشن کروایا؟اور پھر انکوائری بھی کور کمانڈر کریں گے، وہ سول معاملات میں کیوں تحقیقات کریں گے؟میں تو اس معاملے پر مکمل طور پر کنفیوژن کا شکار ہوں۔اس موقع پر پروگرام میں موجود پیپلزپارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ایک واقعے کو بنیاد بناکر انارکی پھیلا دیں گے اور حکومت چھوڑ دیں گے، اس طرح افراتفری تو ہم نہیں پھیلانا چاہتے، بلکہ ہم اس معاملے کو حل کرکے حقیقی جمہوریت لانا چاہتے ہیں، میرے خیال سے آرمی چیف کو درخواست کرنا کوئی بری بات نہیں ہے، وہ ہمارے ملک کا ادارہ تو ہے،اس ملک میں ان پر اعتماد تو ابھی ہے، ایسا تو نہیں کہ وہ کل جارہے ہیں اور ہم نے انہیں روک دیا ہے، وہ ایک حقیقت کے طور پر بیٹھے ہیں۔