اسلام آباد (نیوز ڈیسک) موجودہ حکومت نے غیر ملکی قرضوں میں 17 ارب ڈالر کا اضافہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نائب صدر پیپلز پارٹی شیری رحمن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نے غیر ملکی قرضوں میں 17 بلین ڈالر کا اضافہ کیا ہے۔ اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2018 میں پاکستان کا غیر ملکی قرض 96 ارب ڈالر تھا، موجودہ حکومت نے غیر ملکی قرضوں میں 17 بلین ڈالر کا اضافہ کیا ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ اب پاکستان کا مجموعی غیر ملکی قرضہ 113 بلین ڈالر ہے، حکومت کو گندم کو درآمد کرنے کی ضرورت کیوں پڑی ۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی آخری حکومت میں پاکستان گندم میں خود کفیل تھا، حکومت نے وقت پر گندم کی سپورٹ پرائیس کا تعین نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت اپنے ساتھیوں کی ذخیرہ اندوزی کی جانچ پڑتال کرنے کو تیار نہیں، ذخیرہ اندوزی میں وزیراعظم کے دوستوں کے نام سامنے آنے والے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے ٹڈی دل کے معاملے کو نظر انداز کیا، نان اور روٹی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہا، تباہی سرکار دیکھتی رہی،بجلی اور گیس لوڈ شیڈنگ بڑھتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس دونوں بحرانوں کا کیا حل ہی اس وقت بجلی کے شعبے کا سرکلر قرضہ 2219 ارب روپے ہے،توقع ہے کہ 2025 تک یہ 4000 ارب روپے تک بڑھ جائیگا ۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ایک سال کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ستمبر 2018 کو بیرونی قرضے 96 ارب ڈالر اور 23 جون 2019 کو بیرونی قرضوں کا حجم 106 ارب ڈالر تھا۔موجودہ حکومت نے عالمی مالیاتی اداری(آئی ایم ایف)سے ایک ارب سات کروڑ ڈالر قرض لیا تھا جبکہ کمرشل بینکوں سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر اور مختلف ملکوں سے 3 ارب دس کروڑ ڈالر قرض لیا۔