Thursday May 16, 2024

الٹی پڑگئی تدبیریں ۔۔۔ حالات خراب ہوتے ہی وفاقی حکومت اِن ایکشن ، اپوزیشن جماعتوں کو وارننگ جاری کر دی گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن حکومت کی مخالفت میں اتنا آگے نہ بڑھے جس سے پورا نظام ہی متاثر ہوجائے،اپوزیشن جماعتیں اسمبلی میں ضرور احتجاج کریں لیکن اسمبلی کو غیر فعال بنانے سے نظام مضبوط ہو گا یا کمزور؟اپوزیشن کے اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ کے ریاست مخالفت بیانیہ سے ملک کی خدمت نہیں ہو رہی لہذا محتاط رہیے،یہ سیٹیاں بجانے کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور یہ انشاء اللہ اگلے تین سال سیٹیاں ہی بجاتے رہیں گے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا

کہ سیاست میں دو نکتہ نظر ہوتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں لیکن مخالفت میں اتنے نہ بڑھ جائیں کہ پورا نظام متاثر ہو، اسمبلی میں احتجاج ضرور کیجیے لیکن اگر آپ اسمبلی کو غیر فعال بنا دیں گے تو کیا اس سے نظام مضبوط ہو گا یا کمزور ہو گا،احتجاج، جلسے جلوس آپ کا حق ہے ضرور کیجیے لیکن اگر آپ پوری معیشت کو مفلوج بنائیں گے تو کیا اس سے نظام مضبوط ہو گا یا کمزور ہو گا؟۔ انہوں نے کہاکہ آج پوری دنیا سے اشارے مل رہے ہیں کہ کورونا وبا ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہی ہے، پاکستان میں بھی وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، ان حالات میں اگر آپ ایسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے تو اس کا نقصان آپ کے اپنے کارکنان کو ہو گا عام شہری کو ہو گا،اس لیے ایسی حکمت عملی بنائیں جو نقصان کا باعث نہ بنے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے گوجرانوالہ کے جلسے کیلئے پوری چھٹی دی جو وہ کہنا چاہتے تھے انہوں نے کہا بلکہ کچھ زیادہ ہی کہہ دیا،ان کے بیانیہ کی وجہ سے ان کی اپنی صفوں میں اس وقت کھلبلی مچی ہوئی ہے،ان کی پارٹی کے اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ کے ریاست مخالفت بیانیہ سے ملک کی خدمت نہیں ہو رہی لہذا محتاط رہیے،آپ ان عناصر کا آلہ کار بن رہے ہیں جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں،میں آپ کی نیت پر شک نہیں کر رہا لیکن ان قوتوں کا آلہ کار نہ بنیں جو افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں اور کشمیر کے حوالے سے ہمارے بیانیے کے راستے میں روڑے اٹکانا چاہتے ہیں۔

قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن کے رویے پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آج پرائیویٹ ممبرز ڈے ہے اور اس روز روٹین کی کارروائی نہیں ہوتی،اپنے ہی دن، اپوزیشن کا جو رویہ ہے وہ افسوس ناک ہے،جناب سپیکر آج آپ انہیں بلاتے رہے لیکن اپوزیشن اراکین ایوان میں ہونے کے باوجود سیٹیاں بجاتے رہے،،میری جناب سپیکر آپ سے گزارش ہو گی کہ آپ ان کے رویے کے پیش نظر ان کے اٹھائے گئے اعتراضات کو مسترد کریں،یہ سیٹیاں بجانے کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور یہ انشاء اللہ اگلے تین سال سیٹیاں ہی بجاتے رہیں گے۔

FOLLOW US