اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نیب کی طرف سے پیپلزپارتٰ کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کو بلایا جائے گا ، تاہم گرفتار نہیں کریں گے ، اگر بلاول بھٹو زرداری صرف وزیر اعظم عمران خان کی ناقص کارکردگی پر بات کرتے ہیں تو پھر سمجھیں معاملہ فٹ ہے ، ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کیا ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وقتی طور پرپیپلز پارٹی کی گرفتاریاں نہیں ہوں گی ، اس سلسلے میں نیب آصف علی زرداری کو بلائے گا لیکن گرفتار نہیں کرے گا کیونکہ وہ انڈر سٹینڈنگ میں ہیں لیکن نیب کی مرضی ہے وہ آزاد ادارہ ہے ،
تاہم گوجرانوالہ اور 18 کو کراچی میں جلسہ ہے دیکھنا یہ ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اداروں پرتنقیدکرتے ہیں یا صرف وزیر اعظم عمران خان پر تنقیدکریں گے، اگر ان کی طرف سے صرف وزیر اعظم عمران خان کی ناقص کارکردگی پر بات کی گئی تو پھر سمجھیں معاملہ فٹ ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے یہ انکشاف ہوا تھا کہ حکومت کی طرف سے سیاسی معاملات پر نظر ثانی کرتے ہوئے اپوزیشن کے ساتھ سیاسی ورکنگ تعلق قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، جس کے تحت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ، یہ سلسلہ بظاہر تو سب جماعتوں کے لیے ہوگا ، لیکن درحقیقت یہ بات چیت پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ کی جائے گی ، جس کے لیے پس پردہ خفیہ ملاقاتیں اس وقت بھی جاری ہیں ، جن میں ایک بار پھر بات چیت کا عمل شروع ہوچکا ہے ، جس کا اہم اشارہ سابق صدر آصف علی زرداری کا اچانک شدید علیل ہوکر ہسپتال داخل ہوجانا ہے ، ان خیالات کا اظہار صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کے ہسپتال جانے میں ایک بڑی وجہ سیاسی ہے ، جہاں صرف ’ضروری‘ ملاقاتیں کی جائیں گی ، کیوں کہ جب بھی اہم شخصیات بیمار پڑتی ہیں تو ان کے پیچھے بہت سی اہم چیزیں چھپی ہوتی ہیں ، اس دوران کچھ اہم مصروفیات چل رہی ہوتی ہیں ، جن کے بارے میں کچھ روز بعد پتا چلتا ہے کہ ہسپتال بیماری کی وجہ سے نہیں بلکہ کچھ اہم ملاقاتوں کے لیے داخل ہوئے۔