Tuesday May 21, 2024

اپوزیشن کس طرح مودی سرکار کی پالیسی پر عمل کر کے ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے؟ حکومتی وزیر ثبوتوں سمیت میدان میں آ گئے

کوئٹہ (ویب ڈیسک) کشمیر کمیٹی کے چیئرمین یار آفریدی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا بیانیہ دشمن اور مودی کا بیانیہ ہے، مذہب، مسلک، سوچ، فکر ودیگر ناموں پر ملک اور خاص کر بلوچستان کے لوگوں کو ٹارگٹ کیا گیا، بلوچستان پاکستان کا مستقبل اور بنیاد ہے، چاغی کے پہاڑ آج بھی دنیا کو پاکستان کے ایٹمی قوت ہونے کا پیغام دے رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے اپنے لوگوں کو ہی جانے کی اجازت نہیں مگر آزاد کشمیر اور بلوچستان سمیت پورے ملک میں گھومنے کے لئے دنیا بھر سے بڑی تعداد میں سیاح آرہے ہیں،

بلوچستان کے نوجوانوں کی آواز سوشل میڈیا ذریعے وزیراعظم براہ راست سن رہا ہے۔اسلامک یوتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام کشمیر امن کانفرنس کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہر یار آفریدی نے کہا کہ وزیر اعظم بلوچستان سے کوئی ناانصافی نہیں ہونے دینگے،متحرک نوجوان ملک و قوم کے اثاثہ ہیں،اِنہوں نے پاکستان سے متعلق غلط امیج کو غلط ثابت کرنا ہے،بلوچستان پاکستان کا مستقبل اور بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب، مسلک، نسل، زبان، سوچ اور فکر کے نام پرملک اور بلوچستان کے لوگوں کو ٹارگٹ کیا گیا،دشمن مختلف حربوں سے حملے کررہا ہے لیکن بلوچستان کے نوجوان ہر سازش کو ایک ہوکر ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،پوری دنیا نے دیکھا کہ جب بھی آ فت آئی قوم ایک جان بنی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی میں بلوچستان کے قبائل اور عوام کے کلیدی کردار سے انکار ممکن نہیں، چاغی کے پہاڑ آج بھی دنیا کے ممالک کو پاکستان کے ایٹمی قوت ہونے کا پیغام دے رہے ہیں ہمیں بلوچستان کی تاریخ، روایات اور اقدار ہماری پہچان ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں کو جو سہولیات حاصل ہیں ان سہولیات پر بلوچستان کا بھی حق ہے،محنت اور دلیل اور سب کو ساتھ لیکر چلیں تو کامیابی یقینی ہے،حکومت نے 172 ممالک کیلئے ویزا اوپن کردیا ہے سیاح ملک کے کسی

بھی کونے میں بغیر خوف و خطر کے جاسکتے ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے اپنے ہی لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کا بیانیہ تبدیل ہورہا ہے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے سربراہان کی تقریروں کی بجائے وزیراعظم پاکستان کے موقف کی تائید پوری دنیا نے کی۔ دنیا کے مختلف ممالک خاص کر ایران اور سعودی سمیت دیگر ممالک کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لئے وزیراعظم عمران خان ثالثی کا کردار ادا کرکے انہیں آپس میں جوڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجود حکومت نے کشمیر کے حوالے سے دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہاں کشمیر کے مسئلے اور پاکستان کے موقف کو دنیا کے سامنے رکھا جاسکے۔ اپوزیشن پارلیمنٹ میں تعمیری تنقید کرے اداروں پر تنقید سے دشمن اور مودی کے بیانیہ کو تقویت مل رہی ہے، اپوزیشن کے آل پارٹیز کانفرنس کے نکات میں کشمیر کیوں شامل نہیں؟ فرد واحد کی غلطی کو پورے ادارے کے ساتھ جوڑنا صحیح نہیں، ایک گھر میں اختلافات پر تنقید ہوسکتی ہے لیکن وہ گھر ہمیشہ ایک ہی رہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کرنے کے لئے منظم منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہے،اس کے لئے وہ سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے نوجوانوں کی غلط ذہن سازی کررہا ہے جبکہ انڈین میڈیا جس طرح زہرپاکستان کے خلاف اگل رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، بلوچستان کو محروم رکھنے کی باتیں کرنے کی بجائے نوجوانوں کو خود اپنے آپ کو منوانا ہوگا۔

FOLLOW US