لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے جھگڑے کے معاملے سے متعلق اب ان کے اہلخانہ کا بھی موقف سامنے آ گیا ہے۔طلال چوہدری کے بھائی بلال چوہدری نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی خاتون کے حوالے سے جھگڑے کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 4 روز قبل رات کے وقت 4 افراد نے ہاتھا پائی اور زدو کوب کیا۔ طلال چوہدری پر کینال روڈ پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔طلال چوہدری کو معمولی چوٹ آئی ہے۔طلال چوہدری لاہور کے نجی اسپتال میں داخل ہیں،جلد میڈیا سے بات کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عائشہ رجب سے دست درازی اور رشتہ داروں کے تشدد کی خبروں میں صداقت نہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
احسن اقبال اور مریم اورنگزیب سے اس متعلق دو بار سوال کیا،دونوں نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ احسن اقبال نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ بتایا گیا تھا کہ لیگی ایم این اے عائشہ رجب کے بھائیوں نے طلال چوہدری پر تشدد کیا،یہ واقعہ فیصل آباد میں پیش آیا۔طلال چوہدری اور عائشہ رجب کے مابین جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد ان کے بھائیوں نے طلال چوہدری پر حملہ کیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق طلال چوہدری کا بازو دو جگہ سے فریکچر ہوا جب کہ ان کے بائیں بازو کی سرجری کی گئی۔ طلال چوہدری کی سرجری لاہور کے نجی اسپتال میں کی گئی۔۔واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری جھگڑے میں زخمی ہو گئے تھے۔ طلال چوہدری جھگڑے میں زخمی ہو گئے جس کے بعد انہیں لاہور کے نجی اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔ اسپتال ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ طلال چوہدری کے سر اور کمر پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جھگڑے میں طلال چوہدری کی مختلف ہڈیاں بھی فریکچر ہوئی ہیں۔ طلال چوہدری کو نجی اسپتال کے ایگزیکٹو روم میں رکھا گیا ۔طلال چوہدری کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔