کراچی (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کی اپنے خلاف تین ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد ہوگئی ہے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آصف زداری پر اٹھائیس ستمبر کو فرد جرم عائد ہوسکتی ہے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں عدالت نے گزشتہ سال جنوری کو تحقیقات کیلئے دو ماہ دیئے تھے مگر ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ گزر گیا مگر تحقیقات مکمل نہیں ہوئی ہیں۔نیب کی 9ستمبر کو جاری رپورٹ کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کے 43کیسز ہیں جس میں 10ریفرنسز اب تک احتساب عدالتوں میں دائر کیے جاچکے ہیں،
12کیسز انویسٹی گیشن کے مرحلہ میں ہیں جبکہ 21کیسوں میں انکوائری جاری ہے، نیب کے مطابق آصف زرداری 4کیسوں میں ملزم نامزد ہیں جبکہ ایک کیس فریال تالپور کے خلاف ہے۔نیب کے مطابق پلی بارگین اور اراضی کی مد میں اب تک 23ارب سے زائد رقم وصول کی جاچکی ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ بیرونی خسارے کے حوالے سے اگست کا مہینہ ایک اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا مہینہ رہا، گزشتہ برس اگست کے مہینے میں 601ملین ڈالرز کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا مگر رواں برس اگست میں 297ملین ڈالرز کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے، پچھلے مہینے جولائی میں 508ملین ڈالرز کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے۔کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی بنیادی وجہ درآمدات میں 19فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ترسیلات زر میں 24فیصد کا اضافہ ہوا، اس خدشہ کا اظہار کیا جارہا تھا کہ ترسیلات زر میں اضافہ عارضی ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی اور مشرق وسطیٰ میں بیروزگاری بڑھنے کی وجہ سے ترسیلات زر میں کمی دیکھی جائے گی۔عارف حبیب لمیٹڈ کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی حالیہ بریفنگ میں تجزیہ کاروں کو بتایا گیا ہے کہ ترسیلات زر میں غیرمتوقع اضافہ پر سروے کیا گیا تو پتا چلا کہ اس کی وجہ بیروزگاری کی وجہ سے لوگوں کا واپس آنا اورا کٹھے پیسے واپس لانا نہیں ہے بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ تر لوگوں نے گزشتہ مہینوں میں معاشی غیریقینی کی صورتحال میں ملک میں اپنے خاندانوں کو زیادہ بھیجے، یہ مثبت خبر ہے دیکھنا ہوگا کہ آنے والے مہینوں میں ترسیلات زر کتنی رہتی ہیں۔