اسلام آباد ۔ (ویب ڈیسک) ہندوکمیونٹی کی طرف سے 24ستمبر کو بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنے کا اعلان کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندوکونسل رمیش کمار نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ بھارت میں جاسوس نہ بننے پر11 پاکستانیوں کو قتل کیا گیا ، ان ہلاکتوں پر تشویش ہے جبکہ 11پاکستانیوں کی بھارت میں ہلاکت پرکوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی ، بھارت کا ڈراما سب کے سامنے آنا چاہیے ، اس مقصد کیلئے ہندوکمیونٹی 24 ستمبر کو بھارتی ہائی کمیشن کےباہر دھرنا دے گی ۔
انہوں نے بتایا کہ 2012 میں جوخاندان بھارت گئے،اس کو2020 تک شہریت نہیں دی گئی ۔ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی تارکین وطن گھر میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے ۔ اس حوالے سے دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر متاثرہ خاندان کے ایک فرد کی بیٹی شری متی مکھی نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے ان کے خاندان کو پاکستان مخالف ایجنٹ بننے کا کہا لیکن انکار پر انہیں قتل کردیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی پالیسیاں علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں ، پاکستان نے بھارت سے 11 پاکستانی ہندوؤں کے پراسرار قتل پر حقائق سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، بھارت کو بارہا 11 پاکستانی ہندوؤں کی پرسرارموت کی تحقیقات سے آگاہ کرنے کو کہا ہے لیکن تاحال پاکستان کو کسی قسم کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا گیا ۔ اسی واقعے کے خلاف پاکستان کی ہندوکمیونٹی کی طرف سے 24 ستمبر کو بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنے کا اعلان کردیا گیا ۔