اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف کی تقریر کا نکتہ یہ ہے کہ اگر میں حکومت میں ہوں تو سب ٹھیک ہے لیکن اگر فوج مجھے حکومت میں لانے کیلئےکردار ادا نہیں کرتی تو وہ ناقابل قبول ہے ۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا فوج اور عدلیہ سے گلہ صرف یہ ہے کہ جب عمران خان اور عوام نے مجھے نکالا تو آپ میرے ساتھ کیوں نہیں کھڑے ہوئے ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ابو بچاؤ مہم کی اور قسط فلاپ ،
میڈیا کی آزادی کا اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہو گا کہ نواز شریف کی تقریر براہ راست دکھائی گئی ، کہتے ہیں تیتیس سال ملک میں آمریت رہی لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان سالوں میں پندرہ سال وہ خود اس سسٹم کا حصہ رہے اور کٹھ پتلی کے طور پر خدمات سرانجام دیں ۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا تھا کہ ہمارا ہدف عمران خان نہیں اسکو لانے والے ہیں ، ’محکمہ زراعت‘ سے آپ بخوبی واقف ہیں ،پاکستان کو تجربات کی لیبارٹری بناکر رکھ دیا گیا ، ریاستی ڈھانچہ کمزور ہونے کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی، رہی سہی کسر حکومت سازی کے جوڑ توڑ میں نکال دی جاتی ہے۔ اے پی سے سے وڈیو لنک خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں 33 سال آمریت کی نظر ہوگئے، ڈکٹیٹر کو آئین سے کھلواڑ کا حق دے دیا گیا ، جب ڈکٹیٹر کو پہلی بار عدالت میں لایا گیا تو سب نے دیکھا کیا ہوا ، پاکستان کو تجربات کی لیبارٹری بناکر رکھ دیا گیا ، ریاستی ڈھانچہ کمزور ہونے کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی، رہی سہی کسر حکومت سازی کے جوڑ توڑ میں نکال دی جاتی ہے ، جانتے ہیں 73سال سے پاکستان کو کیا مسائل ہیں،،دوبار آئین توڑنے والوں کو عدالت نے بریت کا سرٹیفکیٹ دیا، یہ سلوک عوام کے ساتھ کیا جارہا ہے اور سزا بھی عوام کو مل رہی ہے ، کیونکہ ملک میں جمہوریت کمزور ہو گئی ہے اور عوام کی حمایت سے کوئی جمہوری حکومت بن جائے تو کیسے ان کے خلاف سازش ہوتی ہے اور قومی سلامتی کے خلاف نشان دہی کرنے پر انھیں غدار قرار دے دیا جاتا ہے ، سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی نے کہا تھا ملک میں ریاست کے اندر ریاست ہے ، لیکن اب معاملہ ریاست سے بالاتر ریاست تک پہنچ گیا ہے ۔