اسلام آباد(ویب ڈیسک) جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان آل پارٹیز کانفرنس کے منتظمین سے ہی شکوے کرنے لگے۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ نے پیپلزپارٹی سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیان تو میڈیا بھی نہیں چلا رہا اب اے پی سی نے بھی روک دیا ، جس پر بلاول بھٹو زرداری نے وضاحت کیلئے شیری رحمان کو طلب کیا ۔ شیری رحمان نے کہا کہ جے یو آئی کی درخواست پر ان کیمرہ اجلاس کیا گیا ۔ اس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے ان کیمرہ اجلاس کی درخواست نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس آج اسلام آباد میں ہورہی ہے ، جس میں حکومت مخالف تحریک چلانے کیلئے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا ، 2 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ، اے پی سی کا اپوزیشن کے اتحاد میں تبدیل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ، اے پی سی شرکاء کے سامنےمشترکہ موثر جدوجہد کے لئے حکومت مخالف اتحاد کی تجویز رکھی جائے گی جبکہ اے پی سی میں حکومت مخالف مشترکہ جلسوں، ریلیوں کی تجویز بھی پیش کی جائے گی ، اسلام آباد میں ہونے والی اس اے پی سی کی پیپلزپارٹی میزبانی کرے گی . تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی اے پی سی میں 11 جماعتوں کے وفود شرکت کریں گے ، اے پی سی میں حکومت کی2 سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور مستقبل کی حکمت عملی پر بھی مشاورت ہوگی ، اس آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کے لیےمسلم لیگ ن کے 11 رکنی وفد کی قیادت شہبازشریف کر رہے ہیں ، جبکہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، کے علاوہ محمود خان اچکزئی ، اسفند یار ولی خان ، آفتاب شیرپاوٴ بھی خطاب کریں گے ، اے پی سی میں جے یو آئی ف کے وفد میں مولانا فضل الرحمٰن، اکرم درانی اور مولانا عبدالغفور حیدری اے پی سی میں شریک ہیں ، دوسری طرف جماعت اسلامی اور اختر مینگل نے نے اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی تھی ۔