اسلام آباد(ویب ڈیسک) اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی)کے ایجنڈے میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مشترکہ اپوزیشن کی اے پی سی سے متعلق پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں معاملات طے پا گئے ہیں اور سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا معاملہ ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا مشورہ بلاول بھٹو زرداری دیں گے۔
حکومت کی دو سالہ کارکردگی عوام کے سامنے لانے کا معاملہ بھی اے پی سی کے ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔اپوزیشن کی اے پی سی کے ایجنڈے میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جلسے جلوس اور سڑکوں پر عوامی احتجاج کرنا بھی شامل ہوگا۔ذرائع کے مطابق عوامی احتجاج کے ذریعہ وزیراعظم کو استعفی پر مجبور کرنے کا معاملہ بھی ایجنڈہ میں شامل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ وزیراعظم کو عوامی احتجاج کے ذریعے مستعفی ہونے پر مجبور کرنے کا مشورہ ن لیگ دے گی۔ اور مسلم لیگ ن میں معاملات طے پا گئے ہیں اور سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا معاملہ ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا مشورہ بلاول بھٹو زرداری دیں گے۔حکومت کی دو سالہ کارکردگی عوام کے سامنے لانے کا معاملہ بھی اے پی سی کے ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔اپوزیشن کی اے پی سی کے ایجنڈے میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جلسے جلوس اور سڑکوں پر عوامی احتجاج کرنا بھی شامل ہوگا۔ذرائع کے مطابق عوامی احتجاج کے ذریعہ وزیراعظم کو استعفی پر مجبور کرنے کا معاملہ بھی ایجنڈہ میں شامل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ وزیراعظم کو عوامی احتجاج کے ذریعے مستعفی ہونے پر مجبور کرنے کا مشورہ ن لیگ دے گی۔