Tuesday May 7, 2024

حکومت نے اپوزیشن کی بھرپور مخالفت اور سینیٹ میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود ایف اے ٹی ایف بلز منظور کروانے کی حکمت عملی تیار کر لی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) فیٹف قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل بلائے جانے کا امکان ہے، صدر مملکت کی منظوری کے بعد اجلاس بلانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فیٹف قانون سازی کیلئے بل منظور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ایف اے ٹی ایف قانون سازی ہر حال میں کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ وزیراعظم عمران خان بھی واضح کہہ چکے ہیں کہ فیٹف قانون سازی ہر حال میں کی جائے گی، چاہے اس کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہی کیوں نہ بلانا پڑے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف قانونی مسودے کو منظور کرنے کیلئے کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس بلانے کیلئے صدر مملکت کو سمری ارسال کردی گئی ہے۔

صدر مملکت کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ روز بھی اپنے انٹرویو میں کہا کہ فیٹف میں بلیک لسٹ ہوئے تو معیشت بیٹھ جائے گی۔ اپوزیشن نے سوچا کہ فیٹف کے معاملے پر یہ مان جائے گا لیکن میں بلیک میل نہیں ہوں گا۔ اپوزیشن نے ملک کو کنگال کیا پھر کہا کہ حکومت فیل ہوگئی ہے۔ مجھے کورونا وباء، فیٹف، اور معیشت پر بلیک میل کیا گیا۔مزید برآں حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق بلز کی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے قبل تمام اپوزیشن جماعتوں کو قانون سازی پر آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا اور اسے بلیک لسٹ میں جانے سے بچنے کیلئے ایف اے ٹی ایف کی جانب مالیاتی جرائم کی روک تھام کے 27 نکاتی ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنا ہے۔ حکومتی رہنماؤں کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے سے قبل پارلیمان میں متعدد جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی اور امید ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے۔اس حوالے سے اسد قیصر نے بتایا تھا کہ مجوزہ ترامیم حکومت کی جانب سے منی لانڈرنگ رجیم کو مضبوط بنانے کے ٹھوس عزم کو ظاہر کریں گی۔

FOLLOW US