لاہور (ویب ڈیسک) چئیرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ بطور چئیرمین سی پیک اتھارٹی میری تنخواہ 50 لاکھ روپے ہونے کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے، میری اصل تنخواہ 7لاکھ اور99ہزار روپے ہے، ہ منتخب نمائندہ نہیں پھر بھی عمران خان کی ہدایت پر اثاثے ظاہر کیے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی اور چئیرمین سی پیک اتھارٹی جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے اثاثوں سے متعلق لگائے الزامات کی تردید کی گئی ہے۔ اس حوالے سے ان کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کی گئی۔
عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ اپنے خلاف تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتاہوں۔ عاصم سلیم باجوہ نے اپنی تنخواہ کے حوالے سے بھی کیے جانے والے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سی پیک اتھارٹی میں تعیناتی ہوئی تو پروپیگنڈا شروع کر دیا گیا۔ کچھ عناصر کی جانب سے میرے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا کہ میری تنخواہ 50 لاکھ ہے۔ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ میری سی پیک اتھارٹی میں تنخواہ7لاکھ اور99ہزار روپے ہے۔ کاروبار اور اثاثوں کے حوالے سے لگنے والے الزامات پر معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ جس طرح انہوں نے اپنے اور خاندان کے کاروبار کی تمام تفصیلات جاری کی ہیں، پاکستان میں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ تاریخ میں کبھی کسی نے سوشل میڈیا اسٹوری پر ایسی تردید نہیں دی۔ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ہر چیز کی منی ٹریل موجود ہے۔ جبکہ بیرون ملک کاروبار کرنے والے ان کے خاندان کے افراد کے پاس بھی تمام منی ٹریل اور دیگر تفصیلات موجود ہیں۔ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ اگر انہیں کسی متعلقہ فورم پر بلایا جائے تو وہ منی ٹریل فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی کا مزید کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے میرے اور اہلخانہ کیخلاف الزامات کی کوشش بےنقاب ہوگئی۔ ہمیشہ عزت اوروقارکے ساتھ ملک کی خدمت کرتا رہوں گا۔