لاہور(ویب ڈیسک) امریکی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے میں بے بس ہوچکا ہے، عمران خان مدت پوری کرنے والے پہلے وزیراعظم ہوں گے،عمران خان کو ہٹانے کیلئے پارٹی کے اندرونی اختلافات اور اتحادیوں میں رخنوں کو استعمال کیا گیا،لیکن اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان ایک پیج پر ہیں۔ سینئر تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے اپنے تبصرے میں کہاکہ پاکستان میں جو بھی سیاسی صورتحال ہے اس میں امریکا کا بڑا کردار ہوتا ہے، پاکستان میں حکومتیں بنانے اور گرانے میں سمجھا جاتا ہے کہ امریکا کا ہاتھ ہے، عمران خان کے دو سال گزر گئے، تین سال کا عرصہ باقی ہے،
سوال یہ ہے کہ عمران خان باقی تین سال پورے کریں گے؟ امریکی مبصرین جن کے پاس سی آئی اے کی معلومات ہوتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ فارن پالیسی ان کا ایک ادارہ ہے، یہ ادارہ وائٹ ہاؤس کے قریب سمجھا جاتا ہے۔ وہ پاکستان کی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں ، وہاں سے جو خبریں آرہی ہیں، امریکا عمران خان کو ہٹانے میں بے بس ہے، عمران خان پہلے وزیراعظم ہوسکتے ہیں تو اپنی مدت پوری کریں گے۔ اس سے پہلے ق لیگ ، پیپلزپارٹی نے پانچ سال پورے کیے، ن لیگ نے پانچ سال پورے کیے لیکن وزیراعظم مدت پوری نہیں کرسکے۔ عمران خان کو ہٹانے کیلئے پارٹی کے اندرونی اختلافات کو استعمال کیا گیا، اتحادیوں میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ میڈیا ہر دومہینے کے بعد تاریخ دیتا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت دوماہ بعد چلی جائے گی۔ مائیکل مین لکھتا ہے کہ پاکستان کے سیاسی پنڈتوں کے تجزیے جائزے غلط ثابت ہوئے۔ عمران خان کے قائم رہنے کی وجہ یہ ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے تعلق میں ابھی دراڑ نہیں آسکی۔ پاکستان کی دفاعی ضروریات کو فوج کے ساتھ ملکر طے کررہے ہیں۔ اسی وجہ سے دونوں ایک پیج پر ہیں۔