لاہور (ویب ڈیسک) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ ساہیوال میں معصوم لوگوں پر گولیاں چلانے والے ایس ایس کو تمغہ شجاعت سے نواز جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی عارف حمید بھٹی کی جانب سے تہلکہ خیز انکشاف کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ جس دن سانحہ ساہیوال ہوا میں نے اسی دن کہا تھا کہ اس کیس کا کچھ نہیں بننا،کیوںکہ مجھے پتہ تھا کہ مارنے والا اورمروانے والا کون ہے۔ جواد قمر نامی ایک ایس ایس پی نے گولی مارنے کا حکم دیا تھا،کچھ لوگ کہتے ہیں ایس ایس پی جواد قمر نے بیگ اندر جا کر رکھا تھا۔اور اب اسی جواد قمر کو تغمہ شجاعت دیا جا رہا ہے۔اس شخص کا ماضی یہ ہے کہ اس نے ایک گاڑی کے اندر بیگ رکھا اور پھر کہا کہ ان لوگوں کو دیکھتے ہی گولی مار دیں۔
اس سانحے نے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا تھا۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ اس ملک میں قتل کرنے کی سزا تمغہ شجاعت سے نوازنا ہے۔ سانحہ ساہیوال کے تمام کرداروں کو من پسند عہدوں سے نوازا گیا۔ ۔خیال رہے کہ جب بھی ظلم کی انتہا کی بات آئے گی تو سانحہ ساہیوال لوگوں کے ذہنوں میں ضرور آئے گا۔یہ وہ سانحہ ہے جس میں معصوم بچوں کے سامنے ان کے والدین کو قتل کر دیا گیا تھا۔ہبچوں کے سامنے ان کے والدین پر گولیاں برسانے کی ویڈیو پوری قوم نے دیکھی۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ساہیوال مقدمے میں نامزد تمام 6 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا تھا۔ اس واقعے کے وقت وزیراعظم بیرون ملک موجود تھے،عوام کے شدید ردعمل پر انہوں نے کہا تھا کہ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ قطر سے واپسی پر نہ صرف یہ کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی بلکہ میں پنجاب پولیس کے پورے ڈھانچے کا جائزہ لوں گا اور اس کی اصلاح کا آغاز کروں گا۔ کہ ساہیوال میں کچھ ماہ قبل سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی میں چار افراد جاں بحق ہوئے جن کی شناخت خلیل، نبیلہ، اریبہ اور ذیشان کے نام سے ہوئی تھی۔
فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئی۔ ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے چارافراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مرنے والوں کوایک فٹ سے دس فٹ کے فاصلے سے گولیاں ماری گئی، خلیل کو 5گولیاں لگیں،3 سینے اور بازو پر جبکہ 2 گولیاں سر پر لگیں، نبیلہ کو ایک گولی کنپٹی پر جبکہ 2 گولیاں پیٹ پے لگیں،13سالہ اریبہ کو 6 فائر لگے جن میں 6 گولیاں سینے میں اور 3 گولیاں پیٹ میں لگیں. کار چلانے والے ذیشان کو بھی 6گولیاں لگیں۔ ایک گولی دائیں جانب سے گردن میں لگی باقی 5 گولیاں سینے میں لگیں، جس سے اس کی موت واقع ہوئی.واقعے کو کئی ماہ گزر گئے تاہم ابھی تک اس کیس میں کوئی اہم پیش رفت نہ ہو سکی نہ ہی مرنے والے لوگوں پر کوئی الزام ثابت ہو سکا
سانحہ ساہیوال کا ماسٹر مائنڈ کون؟؟؟ جانیئے سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی سے@arifhameed15 @saeed_qazi @tahirmalikpak @UsmanAKBuzdar @PakPMO @PunjabPoliceCPO @PTIofficial @MediaCellPPP @pmln_org @SHABAZGIL @ChMSarwar pic.twitter.com/cv4swDqmbP
— GNN (@gnnhdofficial) August 17, 2020