Friday April 19, 2024

اسرائیل سے ہمدردی رکھنے والے کو پاکستان کے عوام نہیں چھوڑیں گے،مسلمان اور پاکستان اسرائیل کو اپنا دشمن نمبر ایک سمجھتے ہیں، علی محمد خان کا دبنگ بیان

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور چین نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، ان سے تعلقات کبھی متاثر نہیں ہوں گے، اسرائیل سے ہمدردی رکھنے والے کو پاکستان کے عوام نہیں چھوڑیں گے، مسلمان اور پاکستان اسرائیل کو اپنا دشمن نمبر ایک سمجھتے ہیں، فلسطین کی آزادی اور مسجد اقصیٰ کا مسئلہ حل ہونے تک اسرائیل مسلمانوں کا دشمن نمبر ایک ہی رہے گا، موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر ملک کی تنہائی کو ختم کیا ہے، سعودی عرب، ایران اور ترکی سے مضبوط تعلقات ہیں،

پاکستان کی کوششوں سے افغانستان میں امن ہونے جا رہا ہے، ہمارے سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں سمیت 70 ہزار جوانوں نے ملک کے لئے شہادتیں دی ہیں، شہیدوں کے ورثاء کو ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر عثمان کاکڑ، سینیٹر گل بشریٰ اور سینیٹر عابدہ عظیم کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ ہوتی ہے لیکن دفاعی اداروں کا احترام ہم پر لازم ہے، سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت 70 ہزار افراد نے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج اداروں کے خلاف باتیں کرنے والے بلوچستان میں ہندوستان کی شہ پر لوگوں کے گلے کاٹنے والے بی ایل اے کے دہشت گردوں کے خلاف کیوں نہیں بولتے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی وجہ سے بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، پاکستان کی قیمت پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے، شہداء کے والدین کو ہم بیچ راستے نہیں چھوڑ سکتے، پختونوں اور بلوچوں کے دل نہ دکھائے جائیں، موجودہ صدر مملکت کا تعلق سندھ سے ہے، وزیراعظم پنجاب سے ہیں، چیئرمین سینیٹ کا تعلق بلوچستان اور سپیکر قومی اسمبلی کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی بلوچستان سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں آج بہت باتیں کی گئی ہیں اور یہ باتیں کرنے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے 17 ویں ترمیم میں کسی کو وردی کے ساتھ قبول کیا تھا، حالانکہ ہم ان لوگوں میں نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 2013ء سے 2018ء تک خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کی اتحادی رہی ہے، آج وہ مخالفت میں بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل مسلمانوں اور پاکستان کا دشمن نمبر ایک ہے، اسرائیل سے ہمدردی کرنے والے کو پاکستانی کبھی نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم عمران خان مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہیں اور سعودی عرب ہمارا بڑا بھائی تھا اور رہے گا، سعودی عرب اور چین نے ہر مشکل گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا ہے، میاں نواز شریف کے دور میں پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار تھا لیکن موجودہ حکومت نے اس تنہائی کو دور کیا ہے اور پاکستان کی کوششوں کی وجہ سے افغانستان میں امن معاہدہ ہونے جا رہا ہے اور برادر اسلامی ممالک کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تعلقات ہیں اور یہ آئندہ مزید مضبوط ہوں گے۔ قبل ازیں تحریک پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ کراچی کے حوالے سے جو باتیں کی جا رہی ہیں، وہ درست نہیں، سابق فاٹا میں صورتحال بہتر نہیں، چمن میں لوگوں کو شہید و زخمی کیا گیا ہے، صوبوں میں مداخلت قبول نہیں، قوموں کی برابری کو ماننا ہو گا، اداروں کی سیاست میں مداخلت سے دور رہنا ہو گا۔ پارلیمان کو بالادست ماننا ہو گا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ صورتحال انتہائی گھمبیر ہے اور شفاف انتخابات ہی مسائل کے حل کی ضمانت ہوتے ہیں۔سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے تسلسل کی بات کی ہے، اپوزیشن کو ہر معاملے میں ہر اعتماد میں لیا ہے، ہم برابری کی بات کرتے ہیں، سب کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہیے۔ سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ جمہوریت کی عمارت انسانی حقوق پر کھڑی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کی بات تو کی جاتی ہے لیکن عملاً کچھ نہیں ہو رہا۔ سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ملکی سیاسی صورتحال بہت نازک ہے، سعودی عرب اور چین ہمارے دوست ممالک ہیں، دوست ممالک ناراض نہیں کرنا چاہیے۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ دنیا میں خارجہ پالیسی کے حوالے سے بہت تبدیلیاں ہو رہی ہیں، ہمیں سوچ سمجھ کر آگے بڑھنا ہو گا، فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی مخالفت ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

FOLLOW US