کوئٹہ (ویب ڈیسک) حکومت بلوچستان نے15 اگست سے سرکاری ہسپتالوں مں او پی ڈی کھولنے کا فیصلہ کرلیا، ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے علاوہ باقی تمام امراض کے مریضوں کو داخل کیا جائے گا، ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کردیا ہے، کاروباری سرگرمیاں بحال ہوچکی ہیں۔ اس کے ساتھ حکومت بلوچستان نے بھی 15 اگست سے سرکاری ہسپتالوں مں او پی ڈی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے علاوہ باقی تمام امراض کے مریضوں کو داخل کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے کہ انفیکشین کنڑول کے ضابطہ کار پر سختی سے عملدآمد کو یقینی بنایا جائے۔ واضح رہے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ہسپتالوں میں 19 جون کو او پی ڈیز کو بند کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سیکرٹری تعلیم ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے افسران کا اجلاس ہوا۔ جس میں حکومت کے15 ستمبر کو دوبارہ سکول کھولنے کے اعلان کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں سکول کھولنے کیلئے ایس اوپیز پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسکولوں کے دوبارہ کھلنے پر اساتذہ، طلباء اور عملے کیلئے فیس ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ ان تمام اسکولوں کی صفائی ستھرائی کے عمل کو یقینی بنایا جائے، جو سکول کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے بطور قرنطینہ مراکز کام کرتے رہے ہیں۔ اسی طرح اسکولوں میں پانی اور صابن کی دستیابی کو بھی یقینی بنائیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا جن اضلاع میں وائرس کا تناسب زیادہ ہے ان سکولوں کو ضلعی انتظامیہ کی مشاورت کے بعد ہی دوبارہ کھولا جائے گا۔ کیونکہ اساتذہ اور طلباء کی صحت کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ یاد رہے ملک میں کورونا کے باعث عائد پابندیاں ختم ہوتے ہی لوگوں نے احتیاطی تدابیر کو ہوا میں اڑا دیا، بازاروں، مارکیٹوں، ریسٹورانٹس، سیاحتی و تفریحی مقامات پر لوگوں کا رش لگا رہا، لوگوں کی اکثریت نے ماسک یا کسی قسم کی احتیاطی تدابیر کو نہیں اپنایا۔ طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ کورونا صورتحال بہتر نہیں، کیسز دوبارہ بڑھنے کا خطرہ ہے، ماسک پہننے والے لوگوں کی تعداد 10فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔ حکومت نے لوگوں کو تاثر دیا کہ ہم نے وائرس کو ہرا دیا ہے تو پھر اب لوگ ماسک کیوں پہنیں گے؟