Monday May 13, 2024

اتوار کی بجائے جمعہ کو چھٹی ۔۔۔ عملدرآمد کب سے ہو گا؟ تفصیلات جاری

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایوان بالا میں خواتین پر گھریلو تشدد اور اتوار کی بجائے جمعہ کی چھٹی کی قرارداد جمع کروا د ی گئی۔چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جہاں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمعے کے روز ہفتہ وار تعطیل کا اعلان کیا جائے۔سراج الحق نے کہا کہ اتوار کی چھٹی سے ہماری معیشت کیا بہتر ہوئی، اکثر مسلمان ممالک میں جمعے کو چھٹی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اکثر جمعے کے دن خطبہ اور نماز مسجد پہنچتے پہنچتے فوت ہوجاتی ہے۔وفاقی وزیر علی محمد خان نے اس موقع پر کہا کہ اسلام

میں تو چھٹی کا کوئی تصور نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں معاشی نقطہ نظر کے پیش نظر اتوار کو چھٹی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔علی محمد خان نے کہا کہ دنیا میں اکثر اتوار کو چھٹی ہوتی ہے لیکن جمعے کو چھٹی کرتے ہیں تو جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو دینی اور معاشی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ جمعے کی نماز پڑھ کر رزق تلاش کرنے کا کہا گیا ہے، اسلام میں کوئی پابندی کا تصور نہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا کاروبار ہفتہ، اتوار کو بند ہوتا ہے۔سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا کہ جن ممالک سے ہماری معیشت منسلک ہے وہاں اتوار کو تعطیل ہوتی ہے۔بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے معاملہ ایڈوائزری کمیٹی کے سپرد کر دیا۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن نے ایوان بالا میں خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف بل پیش کیا۔شیری رحمن نے کہا کہ خواتین کو گھریلو تشدد کا شکار کیا جاتا ہے جبکہ گھریلو تشدد کے خلاف سندھ اسمبلی نے جامع قسم کا بل منظور کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد کو دنیا میں چھپی وبا سمجھا جاتا ہے، تشدد کو کوئی بھی جائز قرار نہیں دیتا اس لیے خواتین پر تشدد کو جرم قرار دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا اس معاملے پر واضع مؤقف ہے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بل کو متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔یاد رہے کہ سندھ اسمبلی نے 2013 میں خواتین پر تشدد اور گھریلو تشدد سے متعلق بل کثرت رائے سے منظور کرلیا تھا۔بل میں کہا گیا تھا کہ تشدد میں ملوث افراد کو ایک ماہ سے دوسال تک کی سزا اور ایک ہزار سے پچاس ہزار روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔

FOLLOW US