لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی رہنماء سید صمصام بخاری کی قسمت کا فیصلہ بھی ہوگیا، صمصام بخاری کو اس کھوکھر کی جگہ وزارت سونپ دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سید صمصام بخاری کو پنجاب کابینہ میں ایک بار پھر سے شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سید صمصام بخاری پنجاب میں فشریز اور جنگلات کی وزارت کا قلمدان سنبھالیں گے۔ یہاں پر یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ یہ وزارت صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے استعفے کے بعد خالی ہوگئی تھی، اسد کھوکھر نے اپنی وزارت سے ذاتی اور سیاسی مصروفیات کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا تاہم اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے،
اس حوالے سے سینئر تجزیہ کار عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ملکی ایجنسی کی رپورٹ پر کرپشن میں ملوث وزیر کو فارغ کر دیا ، پچھلے کچھ دنوں سے یہ خبریں سامنے آرہی تھیں کہ عثمان بُزدار جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمران یعقوب کا کہنا تھا کہ اصل خبر یہ تھی کہ اسد کھوکھر کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا رائٹ ہنڈ سمجھا جاتا تھا، خفیہ ادارے کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کی گئی کہ پنجاب میں جو کرپشن کی باتیں ہورہی ہیں ، میجر اعظم سلیمان کو جب سیکرٹری پنجاب تعینات کیا گیا تو پھر انہوں نے فوری طور پر کچھ افسران کو صوبہ بد کرنے کے احکامات جاری کیے، جبکہ آصف بلال لودھی کمشنر لاہور تعینات ہوئے تو اسد کھوکھر کے کہنے پر ہی ان افسران کو واپس لایا گیا لیکن حقیقت کچھ اور تھی کیونکہ اسد کھوکھر صرف ایک مہرہ تھے، ایک پراپرٹی ٹائیکون ہے لاہور میں جو نگ روڈ تعمیر کی جا رہی ہے اس پر تحفظات ہیں، کچھ عرصہ قبل جب جب کوئی کمشنر لاہور کے عہدے پر تعینات تھا تو اس کا کیس عدالت میں چل رہا تھا، اس کیس کی پیروی کے لیے کمشنر لاہور خود عدالت میں پیش ہوتے تھے ، پراپرٹی ٹائیکون کی جانب سے کمشنر لاہور سے کہا گیا ہے کہ جناب ! آپ ہر بار کیوں آجاتے ہیں، جس پر کمشنر لاہور نے پراپرٹی ٹائیکون کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ میرا کام ہے، پراپرٹی ٹائیکون کی جانب سے کمشنر لاہور کو کہا گیا کہ میں آپ کو نہیں چھوڑونگا، کمشنر لاہور نے جب پراپرٹی ٹائیکون کی یہ بات سنی تو کہا کہ دیکھ لیں گے، آپ نے جو کرنا ہے کر لیں، اصل میں آسف بلال لودھی بھی اسی راستے سے آئے ہیں، جب یہ سارا مسئلہ عمران خان کے نوٹس میں آیا تو وزیر اعظم نے انکو بھی عہدے سے ہٹا دیا اور ساتھ ہی عثمان بُزدار کو بھی یہ وارننگ دی گئی کہ تمہارا نمبر بھی لگ سکتا ہے۔