اسلام آباد( نیوز ڈیسک) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی پر بھی بے ضابطگیوں کا الزام لگ گیا، شبر زیدی کے دور میں 16 ارب روہے کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں من چاہی کمپنیوں کو ٹیکس ری فنڈ کی مد میں خلاف ضابطہ بھاری ادائیگیوں کا الزام سامنے آیا ہے۔ایف بی آر کے 26ویں چئیرمین شبر زیدی پر الزام ہے کہ انہوں نے 9 مئی 2019 سے 6 اپریل 2020کے دوران بعض کمپنیوں کو قواعد اور ضابطے سے ہٹ کر بھاری ٹیکس ری فنڈ دلوائے۔جس سے قومی خزانے کو 16 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق سابق چئیرمین کی ذاتی دلچسپی پر حبیب بینک لمیٹڈ کو 10 ارب روپے۔ اینگرو کو 2 ارب روپے۔سٹینڈرڈ چارٹرڈ کو ڈیڑھ ارب روپے۔ایم سی بی کو ڈیڑھ ارب روپے۔ڈی جی خان سیمنٹ کو 50 کروڑ جبکہ میپل لیف سیمنٹ کمپنی کو 70 کروڑ روپے کا ٹیکس ری فنڈ کیا گیا۔ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ یہ کمپنیاں شبر زیدی کی پرائیویٹ کلائینٹ تھیں۔اور انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 2019 اور 2020 میں ان کمپنیوں کو قومی خزانے سے نوازا۔کمپنیوں کو اس قدر بڑی اماونٹ بطور ٹیکس ری فنڈ ادا کرنے سے کورونا زدہ ایف بی آر کو ریونیو کے ہدف کے حصول میں بھاری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔