Thursday January 16, 2025

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کا ایف بی آر پر ہراساں کرنے کا الزام اپنی جاسوسی سے تنگ آچکی ہوں۔

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ مسز سرینا عیسیٰ نے ایف بی آر پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا، انہوں نے کہا کہ الزام لگایا گیا میں نے 25 جون کو ٹیکس حکام کے نوٹس وصول نہیں کیے، جبکہ 25 جون کو میرے والد کا انتقال ہوا تھا، تذلیل کی غرض سے گیٹ پر نوٹس چسپاں کیا گیا۔ انہوں نے ایف بی آر میں ٹیکس معلومات جمع کروائیں اور اپنے بیان میں کہا کہ مجھے ہراساں اور تضحیک کی جا رہی ہے، اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ میں نوٹس وصول نہیں کررہی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ کہا گیا کہ میں نے 25 جون کو ٹیکس حکام کے نوٹس وصول نہیں کیے۔ جبکہ 25 جون کو میرے والد کا انتقال ہوا تھا۔اس جھوٹ کو بنیاد بنا کر تذلیل کی غرض سے گیٹ پر نوٹس چسپاں کیا گیا۔ رہائش گاہ پر سٹاف کی موجودگی میں نوٹس لگا کر تضحیک کی گئی۔مجھے مسلسل ہراساں اور جھوٹے پروپیگنڈا کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مسز سرینا عیسیٰ نے ایف بی آر میں 6 صفحات پر مشتمل معلومات جمع کروا دیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں جو معلومات چلائی گئیں وہ میں نے بیان نہیں کیں۔ ایف بی آر میں جمع میرے مواد کا غلط متن میڈیا کو جاری کیا گیا، میڈیا کو وہ باتیں بتائی گئیں جو میں نے کی ہی نہیں۔ مسز سرینا عیسیٰ نے کہا کہ کیا ایف بی آر عمران خان سے پوچھ سکتا ہے کہ وہ مجھ سے کم ٹیکس کیوں دیتے ہیں؟عمران خان کے ساتھی میڈیا پر آکر کردار کشی کرتے ہیں۔
مجھ سے کم ٹیکس دینے والے عمران خان کس طرح 300 کنال کی جائیداد رکھ سکتے ہیں اور کیسے خرچ برداشت کرتے ہیں؟ اس معاملے میں دوسرے لوگوں کو نہیں گھسیٹنا چاہتی ، اپنی جاسوسی سے تنگ آچکی ہوں۔ ایک سال سے میرے ساتھ کسی کرمنل جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر روز بتایا جاتا ہے کہ ہم مدینہ کی ریاست کے لیے کوشاں ہیں۔

کیا ایف بی آر مجھے عمران خان، عبدالوحید ڈوگر، شہزاد اکبر، انورمنصورخان اور فروغ نسیم کے ٹیکس گوشوارے دے سکتا ہے؟ عمران خان اور ان کے قریبی ساتھیوں کا ٹیکس ریکارڈ فراہم کیا جائےکہ انہوں نے کب ٹیکس دینا شروع کیا؟ کیا عمران خان اور ان کے ساتھیوں نے اپنے ٹیکس گوشواروں میں بیویوں اوربچوں کی تفصیلات فراہم کیں؟ واضح رہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے گزشتہ روز ایف بی آر میں پیش ہو کر اپنا جواب جمع کروایا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ سرینا عیسیٰ نے 45 منٹ تک ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنیشنل ٹیکس زون میں گزارے۔ انہوں نے منی ٹریل کی تفصیلات جمع کیں جن میں بتایا گیا کہ انہوں نے لندن کی جائیدادیں کیسے حاصل کیں۔ جواب جمع کرواتے ہوئے اہلیہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک جو بھی رقم بھجوائی، قانونی طریقے سے بھجوائی، اسٹنڈرڈ چارٹرڈبینک کے اکاوَنٹ سے 7لاکھ پاوَنڈ بھجوائے، برطانیہ میں خریدی گئیں جائیداد سے میرے شوہر کا کوئی تعلق نہیں، مرکزی بینک کے پاس تمام بینک ٹرانزیکشن کی تفصیلات ہیں۔ اس کے علاوہ سرینا عیسیٰ نے یرون ملک رقم بھیجنے کے لیے ڈالر اور پاوَنڈ بینک اکاوَنٹس کی تفصیلات بھی ایف بی آر میں جمع کروائیں۔

FOLLOW US