اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو سنتھیا رچی کے خلاف درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیپلزپارٹی کی امریکی شہری سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے قانون اپنا راستہ خود بنائے۔دونوں فریقین بدھ کو دن ایک بجے وزارت داخلہ میں پیش ہوں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو سنتھیا رچی کے خلاف درخواست کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت داخلہ آئندہ جمعے تک فیصلہ کر کے عدالت کو آگاہ کرے۔وزارت داخلہ قانون کو مدنظر رکھ کر درخواست کا فیصلہ کرے۔
جواب کی کاپی آئندہ جمعے کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔واضح رہے کہ رحمان ملک نے سنتیھارچی کانام ای سی ایل میں شامل کرنےکیلئےوزارت داخلہ کوخط لکھا تھا۔رحمان ملک کی جانب سے لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ سنتھیارچی کامتعدد کیسوں میں عدالت اوردوسرےاداروں کےسامنےپیش ہوناضروری ہے، عدالتوں میں موجودگی کویقینی بنانےکیلئےسنتھیارچی کانام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔ اس کے علاوہ خط میں وزارت داخلہ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بینظیربھٹوکی کردارکشی پرسنتھیارچی کےخلاف ایف آئی اےودیگرعدالتوں میں کیسززیرالتواہیں۔ خط8جون کوسیکریٹری سینیٹ کمیٹی داخلہ نے وفاقی سیکریٹری داخلہ کوبھیجاگیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سنتھیارچی کےخلاف ملک کےمتعددعدالتوں اورقانون نافذکرنےوالےاداروں میں شکایات درج ہوئے ہیں۔اب سنتھیا رچی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے وزارتِ داخلہ کو درخواست موصول ہوگئی ہے۔