سلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے فیصلےکی روشنی میں پشاور بی آر ٹی کیس کی تحقیقات منطقی انجام تک پہنچائی جائیں گی۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں نوازشریف، شاہدخاقان عباسی، آصف زرداری سمیت اہم رہنماؤں کے کیسز پر اب تک کی تحقیقات کاجائزہ لیا گیا، اجلاس میں اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئےکار لانےکافیصلہ کیا گیا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے ہمراہ تین سابق وزرائے اعظم ،
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور تین سابق وزرائے اعلیٰ کے کیسز پر اب تک کی گئی تحقیقات کا جائزہ لیا۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایک بار پھر میگا کیسز کو انجام تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے،انہوں نے کہا کہ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی پر عمل پیرا ہے۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کے علاوہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے اپنے فرائض قومی فریضہ سمجھ کر سرانجام دے رہے ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسکیوٹر جنرل اکاؤنٹبلیٹی، ڈی جی آپریشن اور نیب کے تمامڈائریکٹر جنرلز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ بی آر ٹی کا کیس میں معزز سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہے۔
معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کے مذکورہ کیس کے فیصلہ کی روشنی میں نیب کی تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اشتہاری اور مفرو ر ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون کے مطابق تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔جبکہ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں وار انوسٹی گیشن کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بی آر ٹی کیس کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ تمام اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔