لاہور(ویب ڈیسک) چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ایئرمارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ پی آئی اے نے جعلی ڈگریوں کے حامل 642 ملازمین کو فارغ کیا گیا، فول پروف انتظامات کے بعد یورپین یونین کے خدشات دور ہوجائیں گے، پائلٹس کے ایشوز پر یورپ کیلئے پروازوں پر پابندی لگائی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی ای او پی آئی اے نے پورے ملک کے کارپوریٹ سی ای اوز کو مراسلہ جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ساری کارپوریٹ، دنیا کی جانب سے پائلٹس کے معاملے پر آراء موصول ہو رہی ہیں۔ کچھ سی ای اوز کے اصرار پر اپنی رائے دے رہا ہوں۔ پابندی سے پہلے پی آئی اے21 ممالک کیلئے اپنی پروازیں چلا رہی تھی۔ پہلی دفعہ تاریخ میں امریکا کے لئے پاکستان سے براہ راست پروازیں بھی چلائی گئی۔
ارشد ملک نے کہا کہ پی آئی اے کے حوالے سے کسی دباوٴ میں نہیں آئے۔ پی آئی اے کمان سنبھالنے کے بعد ادارے کو خالصتا کمرشل بنیادوں پرچلایا۔ میرٹ کا فروغ، نظم وضبط کا قیام، ذمہ داری اور احتساب ہمارا نصب العین تھے۔ پاکستان میں پائلٹس کے ایشوز کے بعد یورپ کیلئے پروازوں پر پابندی لگائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی لائسنسز تحقیقات 2018ء میں پنجگور حادثے کے بعد سے ہماری نشاندہی پر ہورہی تھی۔ تحقیقات کے بعد 2019ء میں17 مشکوک پائلٹس اور عملے کوکام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔ پی آئی اے بتدریج بہتری کے بعد اپنی تاریخ کی بہترین سیفٹی انڈیکس پرہے۔ ارشد ملک نے کہا کہ پی آئی اے نے جعلی ڈگریوں کے حامل 642 ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کیا گیا۔ حکومت کو سول ایوی ایشن میں اصلاحات لانے کیلئے تجاویزدے رہے ہیں۔ امید ہے کہ فول پروف انتظامات کے بعد یورپین یونین کے خدشات دور ہوجائیں گے۔دوسری جناب سینئر نائب صدر ن لیگ اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بغیر انکوائری 262پائلٹس کو راؤنڈکرنے پر جگ ہنسائی ہوئی، پی آئی اے کو جاری 140پائلٹس کی لسٹ میں26پائلٹس کام نہیں کررہے ، 6پائلٹ ریٹائرڈ، 2حویلیاں حادثے میں شہید، جبکہ 29کا ڈیٹا درست نہیں، 18پائلٹس کو ابھی لائسنس ہی نہیں ملے، 43پائلٹس کومشکوک کہنے کہ وجہ وہ امتحان کے روز ڈیوٹی پر تھے، پائلٹس کو شوکاز جاری کرکے صفائی کا موقع دیا جائے۔