مظفرآباد (ویب ڈیسک) آزاد کشمیر اسمبلی نے بچوں سے جنسی زیادتی میں ملوث مجرمان کو جنسی صلاحیت سے محروم کرنے کا بل پاس کر لیا، بل کی منظوری کے بعد گھناونے جرم میں ملوث افراد کو عمر قید، سزائے موت اور جنسی صلاحیت سے محروم کیے جانے کی سزائیں دی جا سکیں گی۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی جانب سے بچوں سے زیادتی میں ملوث مجرمان کو سخت سزائیں دینے کیلئے بل پاس کیا گیا ہے۔بل پاس ہونے کے بعد 18 سال سے کم عمر بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے مجرمان کو سخت ترین سزائیں دی جا سکیں گی۔ بتایا گیا ہے کہ بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔
اب اگر صدر آزاد کشمیر اس کی حتمی منظوری دیں گے تو اس مجوزہ قانون کا باقاعدہ نفاذ ممکن ہو پائے گا۔جس کے بعد عدالت کو اختیار ہو گا کہ 18 سال سے کم عمر بچوں سے جنسی زیادتی میں ملوث مجرمان کو سزائے موت، عمر قید اور جنسی صلاحیت سے محروم کرنے کی سزا دی جائے۔جبکہ اگر کوئی مجرم بچوں سے جنسی زیادتی کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے، تو اس صورت میں اسے 10 سال تک قید کی سزا ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ یہ بل گزشتہ ماہ پیش کیا گیا جسے مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف کو مزید کارروائی کے لیے بھیجا گیا تھا۔ بل پہلے ہی کابینہ سے منظور ہو چکا ہے اور کابینہ میں اتفاق رائے کے بعد اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔ بل کو باقاعدہ ووٹنگ کے لیے قانون ساز اسمبلی میں لایا گیا، جہاں اسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔بل میں کہا گیا ہے کہ اگر عدالت مجرم کو جنسی صلاحیت سے محروم کرنے کی سزا دیتی ہے تو یہ عمل سرجری کے ذریعے مکمل کیا جائے تاہم اگر سرجری کے دوران مجرم کی ہلاکت کا خدشہ ہو تو یہ عمل کیمیکل کے ذریعے کیا جائے۔ اس بل کے ذریعے پینل کوڈ 377A اور 352 اے میں ترامیم کی تجویز ہے جن کے تحت 18 سال کے کم عمر بچوں سے جنسی زیادتی کرنے والے مجرموں کو سزائے موت یا عمر قید یا جنسی صلاحیت سے محروم کرنے کی سزائیں دی جا سکیں گی۔