Tuesday May 21, 2024

بریکنگ نیوز: حنیف عباسی اور انکے اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کا اقدام۔۔!!! خصوصی عدالت نے فیصلہ سُنا دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایفی ڈرین کیس ، حنیف عباسی اور انکے اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کا اقدام، خصوصی عدالت نے فیصلہ سُنا دیا۔ مسلم لیگ نون کے رہنما حنیف عباسی اور اُن کے اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ راولپنڈی میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج سہیل ناصر نے فیصلہ سنا دیا، حنیف عباسی اور اُن کے اہل خانہ کے اثاثوں میں مجموعی طور پر 10 بینک اکاونٹس، 3 گاڑیاں، 3 پلاٹ اور 2 کوٹھیاں شامل ہیں۔ حنیف عباسی کےقریبی رشتہ داروں احمد بلال، محسن خورشید کےاکاؤنٹس بھی بحال کردیے گئے ہیں، اثاثے اور بینک اکاؤنٹس اینٹی نارکوٹکس فورس نے منجمد کیے تھے۔ اینٹی نارکوٹکس فورس کے اثاثے ضبط کرنے کی درخواستیں بھی مسترد کردی گئی ہیں۔ انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کے اثاثے منجمد کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے تمام اثاثے، پراپرٹی، گاڑیاں، بینک اکاؤنٹس بحال کر دیے۔ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج سہیل ناصر نے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی اثاثے ضبط کرنے کی درخواستیں بھی مسترد کر دیں۔ عدالت نے ایفی ڈرین کیس کی سماعت کے دوران اے این ایف حکام کی جانب سے محمد حنیف عباسی کے اثاثے منجمد کرنے کی استدعا منظورکرتے ہوئے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔اے این ایف نےحنیف عبا سی کے بینک اکاؤنٹ اور اثاثے منجمد جبکہ فیکٹری سیل کردی تھی۔ واضع رہے 21 جولائی 2018 کوانسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنادی تھی جبکہ دیگر 7 ملزمان کو باعزت بری کردیا تھا۔ واضح رہے کہ حنیف عباسی ودیگر کے خلاف ایفی ڈرین کا مقدمہ 21 جولائی 2012کو درج ہواتھا، گزشتہ چھ برس سے مقدمہ زیرسماعت تھا اوراس دوران سماعت کے لیے 5ججز تبدیل بھی ہوئے جبکہ 36گواہان نےشہادتیں قلم بند کروائیں۔ مقدمے میں حنیف عباسی، غضنفر، احمد بلال اور عبدالباسط نامزد جبکہ ملزمان میں ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت، محسن خورشید بھی شامل ہیں۔ ملزمان پر 500کلو ایفی ڈرین منشیات اسمگلروں کو فروخت کرنے کا الزام تھا۔

FOLLOW US